خیبر پختونخوا: ماہی گیروں کا مطالبات کے حق میں ملاکنڈ سے احتجاجی تحریک کا آغاز

Spread the love

چکدرہ(بیورورپورٹ) سمندر میں مچھلی پکڑنے والے خیبر پختونخوا کے ماہی گیروں نے لانچوں کو کھڑا کرکے ملاکنڈ سے احتجاجی تحریک کا آغاز کردیا ہے،جب تک مطالبات تسلیم نہیں ہوتے اس وقت تک احتجاج جاری رہیگا، سندھ حکومت ماہی گیروں کو تحفظ فراہم کرکے کمپنی مالکان، ایف سی ایس،کوسٹ گارڈ اور بلوچستان فشری کی غیر قانونی اقدامات کا نوٹس لیں اس حوالے سے ملاکنڈ اور دیر کے ماہی گیروں کا احتجاجی جلسہ مٹکنی میں منعقد ہوا جس میں سینکڑوں ماہی گیروں نے شرکت کی، جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے آل ماہی گیر ایکشن کمیٹی کے صدر ابراھیم شاہ، رحمان غنی، علی محمد خان، بخت بیدار، حنیف اللہ خان،جنید، گل امین، ہمیش گل، صدام حسین، انور خان، امین الرحمان، نیک بادشاہ، نیک زادہ، ضیاء الدین اور رحید گل وغیرہ نے کہا کہ خیبر پختونخوا سمیت ملک کے دیگر صوبوں کے دس لاکھ سے زیادہ ماہی گیر سمندر میں محنت مزدوری کرکے رزق حلال کماتے ہیں مگر سمندر ڈیوٹی پر موجود ادارے فشری صنعت ڈوبنے پر تلے ہوئے ہیں حکمران کراچی میں ماہی گیروں کے ساتھ غیر انسانی اور ناروا سلوک کا نوٹس لیں، کمپنی مالکان نرخ کے حوالے سے ڈاکو راج ختم کریں، ایف سی ایس فوری طور پرلانچ مالکان سے مذاکرات کرکے کمپنی کی نمائندے بننے کی کوشش نہ کریں، بلوچستان کے حدود میں بارہ ناٹیکل میل سے باہر کوسٹ گارڈز اور فشری اہلکاروں کے ہاتھوں غیر قانونی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ بند کیا جائے، ماہی گیروں سے مچھلی خریدنے کے لیے ایران طرز پر قیمتیں مقرر ماہی گیروں کے لیے کارڈ اور انشورنس سسٹم کمپیوٹرائزڈ کیا جائے، مرنے والے ماہی گیروں کو انشورنس کلیم ادا کیا جائے،مطالبات نہ ماننے کی صورت میں لانچ مالکان اور ملاح ایسوسی ایشن راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہونگے جس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ انتظامیہ پر عائد ہوگی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button