
لوئیر دیر) نصری دین خیل قبیلہ کے زیلی شاخ یعقوب خیل گاوں رانی کے خوانین کے گر ینڈ جرگہ نے مطالبہ کیاہے کہ تیمرگرہ، تیمر میاں بانڈہ اور تنگی درہ میں ان کے زر خریدسینکڑوں کنال آراضی قابضین سے پرآمن طور پر واگزار کیا جائے بصورت دیگرملکیتی جائیداد کو قابضین سے خالی کرانے کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے اس حوالے سے گاوں رانی میں یعقوب خیل خوانین کا ایک گرینڈ جرگہ منعقد ہوا جس میں قبیلہ کے قائدین نے کثیر تعداد میں شرکت کی جس سے سنگین خان، ممتاز خان،سہراب خان، محمد رسول خان، محمد ظفر خان، ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے جد اول سرور خان نے 1901/1903 میں تیمرگرہ میں تقریبا 500 کنال آراضیات الموسمہ،کس للمہ، تیمر چنار، ملااولس اور غرگے وغیرہ کو لنڈئی خان سے اس وقت کے رائج افغانی کرنسی پر خرید کر نواب محمد شریف خان کے دربار میں گوہان کی موجودگی میں سند تحریر کرکے جس پر نواب محمد شریف خان کے مہر ثبت اورہمارے ساتھ تمام بیع نامہ کے کا غذات موجود ہیں تاہم نوابی دور میں ان کے خاندان کو ضلع بدر کیا گیا اور اس دوران نواب زادہ تیمر خان کے خاندان نے ان کی مذکورہ زر خرید اراضیات پر زبردستی قبضہ کر لیا 25سالہ جلاوطنی کے بعد نواب اورنگ زیب باچانے انہیں واپس بلاکر انہیں اپنی آراضیات واپس کرنے کا ہمارے ساتھ معاہدہ تحریر کیا اور اس دوران نواب اورنگزیب وفات پائے گئے جس کی وجہ سے ہمیں مذکورہ آراضیات حوالہ نہیں کیا گیا انھوں نے کہا کہ مختلف اوقات میں ان کے فائیل سرکاری دفاتر میں مخالفین کی اثر ورسوخ کی بنا پر دبائے گئے انھوں نے کہا کہ ان کا خاندان شریف، پر آمن اور وہ کسی کے ساتھ تصادم نہیں چاہتے اس لئے لوئر دیر کے معروف قبیلہ جات نصرہ دین خیل،اوسی خیل، سلطان خیل اور پائندہ خیل کے قائدین پر مشتمل جرگہ تشکیل دیکر پرآمن طریقے سے ان کے قبضہ شدہ جائیداد کا حل نکالا جا ئے بصورت دیگر وہ اپنی جائیداد کے لئے راست اقدام پر مجبور ہو