دیر(بیورو رپورٹ) ٹی ایم اے دیر شدید مالی بحران کا شکار,صوبائی حکومت نے دو سال سے فنڈز کی عدم فراہمی ملازمین کی تنخواہوں سمیت بازاروں ,گلی ,کوچوں سے کچہرا اٹھانے میں مشکلات کا سامنا جبکہ ہرطرف بدبو اوربیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے, فنڈز فراہمی کیلئے تمام متعلقہ فورم پر آواز اٹھائے لیکن حالات جون کے توں ہے۔ان خیالات کا اظہار تحصیل چئیرمین دیر رفیع اللہ خان نے تحصیل کونسل ممبران کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب میں کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے بلدیاتی الیکشن کے نام پر عوام کو دھوکہ دیا ہے گزشتہ پانچ ماہ سے ٹی ایم اے کے سینکڑوں ملازمین تنخواہوں سے محروم ہیں ۔فنڈز نہ ملنے کے باعث مجبوراََ میونسپل سروسز بند ہیں ۔جبکہ عید الاضحیٰ قریب ہے اس دوران آلائشوں اور گندگی ٹھکانے لگانے کے لئے فنڈز دستیاب نہیں جسکے وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات درپیش ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ گندگی کے ڈھیر سے دیر شہر میں بیماریاں پھیلنے کا بھی خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔شہری ان سے خدمات کا مطالبہ کرتے ہیں جوکہ درست ہے انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی ماہ سے اپنے ذاتی جیب سے لاکھوں روپیہ خرچ کرکے عوام کو ریلیف دیا ہے لیکن وہ کب تک ایسا کریں گے رفیع اللہ خان نے دھمکی دی کہ اگر عید سے پہلے انہیں کوئی پیکج نہیں ملا اور ملازمین کی تنخواہوں کیلئے فنڈز کا آجراء نہیں ہوا تو دیر کے عوام کے شدید احتجاج کریں گے انہوں نے کہا کہ فنڈز فراہمی کیلئے صوبے کے 142 تحصیل چیرمینوں کے ساتھ ہر فورم پر آواز اٹھایا حتی کہ عدالتوں کا دراوزہ بھی کھٹکایا لیکن تاحال کوئی مثبت پیش رفت نہیں ہوا ۔ انہوں کہا کہ بہت جلد پارلیمنٹ ہاوس اسلام آباد کے سامنے احتجاج کرینگے اور وفاقی حکومت کے بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ صوبائی حکومت کے ناروا سلوک کے خلاف احتجاج کریں گے اور وفاقی حکومت مطالبہ کریں گے کہ وہ بھی صوبائی حکومت کو فمڈز فراہم نہ کرے کیونکہ وہ بدیاتی چیرمینوں اور نمائندوں کو فنڈز نہیں دےرہا ہے جس سے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے ۔