
کوئٹہ: بلوچستان کے اضلاع پشین اور قلعہ سیف اللہ میں انتخابی امیدواروں کے دفاتر کے باہر دھماکوں میں 24 افراد جاں بحق اور 45 زخمی ہوگئے۔
بلوچستان اور خیبرپختونخوا دہشت گردوں کی زد میں ہیں۔ آج بلوچستان کے اضلاع پشین میں آزاد امیدواروں اور قلعہ سیف اللہ میں جے یو آئی کے امیدواروں کے انتخابی دفاتر کے باہر دھماکے ہوئے جس میں 24 افراد جاں بحق ہوئے۔ اور 45 سے زائد زخمی ہیں۔
پہلا دھماکا پشین کے علاقے خانوزئی میں ہوا جہاں دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور امدادی ٹیموں نے جاں بحق افراد کی لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکے کی نوعیت خودکش بتائی جاتی ہے۔
قلعہ سیف اللہ میں دھماکہ، 10 افراد جاں بحق، 15 زخمی
اسی طرح بلوچستان کے علاقے قلعہ سیف اللہ میں بھی دھماکہ ہوا جس میں 10 افراد جاں بحق اور 15 زخمی ہوگئے۔ پولیس کے مطابق دھماکا جے یو آئی کے امیدوار مولانا عبدالوصی کے انتخابی دفتر کے باہر ہوا۔ دھماکے کے وقت جمعیت کے امیدوار مولانا عبدالوصی دفتر میں موجود نہیں تھے۔
دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کیے ہیں۔
واشک نادرا آفس کے قریب دستی بم حملہ
بلوچستان کے ضلع واشک نادرا آفس کے قریب دستی بم کے ساتھ مزید دھماکوں کی اطلاعات ہیں۔ پولیس کے مطابق دھماکے میں کوئی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا، مزید تفتیش جاری ہے۔
حکومت عام انتخابات کے لیے پرعزم ہے، وزیراعظم کی دھماکے کی مذمت
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے دھماکوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم نے دھماکوں میں شہید ہونے والوں کے لیے دعا کی ہے اور ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا ہے اور زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
عوام ووٹ ڈالنے آئیں، قائم مقام وزیر اعلیٰ۔
قائم مقام وزیراعلیٰ بلوچستان نے ہدایت کی ہے کہ توڑ پھوڑ کے واقعات میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو خوفزدہ نہیں ہونا چاہیے اور اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے جانا چاہیے۔