
ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ ٹرسٹ از
دین اسلام نے قومی و بین الاقوامی سطح پر انسانیت کی ترقی کیلئے آزاد عدلیہ، بہترین معاشی نظام، عدل پسند حکمران اورمختلف علوم کے ماہرین دیئے جنہوں نے انسانیت کے ترقی میں خصوصی و بے مثال کردار ادا کیا – مولانا مفتی عبد المتین نعمانی
صدر رحیمیہ علومِ قرآنیہ ٹرسٹ مولانا مفتی عبد المتین نعمانی نے کہا ہےکہ اج دنیا میں سرمایہ داری اور اشتراکیت کے نظاموں کا غلبہ ہے۔ چونکہ ان دونوں نظاموں کی بنیاد صرف مادی ترقی پر منحصر ہے ، لہذا ایک طرف سائنسی ترقی تو ہورہی ہے لیکن دوسری طرف دنیا کے اکثر خطوں میں بھوک ناچ رہی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ادارہ رحیمیہ علوم قرانیہ (ٹرسٹ) مردان ڈویژن کے زیر اہتمام "دینی اسلام میں بنیادی انسانی حقوق کا نظام اور عصر حاضر” کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے بحیثیت مہمان خصوصی اپنے خطاب میں کیا۔
سیمینار میں زندگی کے ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے افراد کی ایک بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔
اس موقع پر دعوتی سیمینار کی صدارت پروفیسر محمد اقبال اور ادراہ رحیمیہ کی اغراض و مقاصد پر کوآرڈینیٹر پروفیسر انجینئر ساجد علی نے روشنی ڈالی۔
مفتی عبد المتین نعمانی نے مزید کہا کہ دنیا کے محروم اقوام افریقی اقوام سمیت دیگر اقوام غربت و افلاس کی وجہ سے انکے جسموں پر ہڈیاں نظر آرہی ہے۔ جبکہ مغربی اقوام نظام سرمایہ داری کے بھیانک نتائج بھگت رہے ہیں جہاں شعبہ ہائے زندگی کے ہر پہلو صرف قسطیں ادا کرنے پر گزارا کررہے ہیں- اس لئے شعوری انداز سے سوچا جائے تو نظام سرمایہ داری کا فلسفہ ناقص اور ادھورا ہے جو مزدور کی استحصال ، ملٹی نیشنل کمپنیوں کو لوٹ مار کے طریقہ کار کی فراہمی اور اجارہ داری رکھنے پر قائم ہے.
مفتی عبد المتین نعمانی نے وطن عزیز پر مسلط نظام سرمایہ داری کے بھیانک نتائج شرکاء کے سامنے رکھتے ہوئے واضح کیا کہ یہاں نظام نہ ہندؤں کا نہ شعیوں کا اور نہ دیگر فرقوں کا قائم ہے بلکہ نظام تو انگریزوں کا ہمارے قوم پر مسلط ہے اس لیے آج کی جنگ کسان، مزدور اور مظلوموں کے حقوق کیلئے لڑی جانی ضروری ہے۔
انہوں نے مختصراً لیکن جامع انداز میں کہا کہ” موجودہ مسائل سے نکلنے کا واحد حل نبوی کی اپنائی ہوئی حکمت عملی پر منحصر ہے۔ اس کو سیکھنے سمجھنے اور عمل کرنے کے لیے علماء حق کا سلسلہ موجود ہے جو حضرت امام شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ سے حضرت شاہ سعید احمد رائپوری رح تک موجود ہے۔اس لئے نوجوان کو شعور حاصل۔کرنے کیلئے راہ حق پر آنا پڑے گا تاکہ ہمارا نوجوان شعوری انداز اپنا کر ہمارے ملک کو زوال سے نکال لیں اور حقیقی ترقی کی راہ پر گامزن کر سکیں۔