سوات: انجینئرنگ یونیورسٹی ملازمین کا مظاہرہ، 105 ملازمین کی برطرفی کے خلاف احتجاج

Spread the love

سوات(بیورورپورٹ) انجینئرنگ یونیورسٹی سوات کے ملازمین نے سوات پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور مطالبہ کیا کہ یونیورسٹی میں ہونے والے مبینہ گھپلوں کی تحققیات کرکے 105 ملازمین کو غیر قانونی طورپر فارغ کرنے کا نوٹس لیا جائے ۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ یونیورسٹی کی گاڑیاں وزراء،ممبران اسمبلی اور افسرشاہی کو تحفے میں دیکر ایندھن کے اخراجات یونیورسٹی برداشت کررہی ہے ۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر مختلف نعرے درج تھے، احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے شفقت عالم، ثناء اللہ،جاوید اقبال، امتیاز علی، آصف علی اور حضرت علی نے کہا کہ ہم گزشتہ 4 سالوں سے انجینئرنگ یونیورسٹی میں کنٹریکٹ پر ملازمت کررہے ہیں لیکن بد قسمتی سے اب جون2024 میں ہمارا کنٹریکٹ ختم ہوچکا ہے اورپروجیکٹ ڈائریکٹر ہمیں فارغ کرنے پرتلے ہوئے ہیں جبکہ خود غیر قانونی طورپر براجمان ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے کنٹریکٹ میں توسیع کرنے میں ٹال مٹول سے کام لیا جارہا ہے اور پانچ مہینوں سے ہماری تنخواہیں بھی بند کردی گئی ا۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ہم نے مقامی ایم این ایز و ایم پی ایز سے ملاقات کی لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ اس لئے ہم نے صوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاج کیا لیکن کوئی ہماری بات سننے کو تیار نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں کل105ملازمین کنٹریکٹ پر کام کررہے ہیں جن کو بتا یا گیا ہے کہ اپ فارغ ہیں جو کہ سراسر غیر قانونی اقدام ہے۔انہوں نے انکشاف کیا کہ حکومت کی جانب سے اس یونیورسٹی کو ختم کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا ہے جو کہ اس علاقے کے لوگوں کے ساتھ سراسر نا انصافی ہے، اس کے لئے ان کے پاس فنڈ موجود ہے لیکن ہماری لئے فنڈ موجود نہیں، انہوں نے کہا کہ ہم موجودہ حکومت اوراعلیٰ حکام سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ انجینئرنگ یونیورسٹی میں جتنے بھی کنٹریکٹ ملازمین ہیں انہیں مستقل کیا جائے اور پانچ مہینوں سے بند تنخواہیں ریلیز کرکے ہمارے بچوں کو فاقوں سے بچایا جائے، اگر ہمارے مطالبات حل نہ کئے گئے تو ہم سراپا احتجاج ہوکر سڑکوں پر نکل آئیں گے اور اپنے حق کو حاصل کرنے تک احتجاج جاری رکھیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button