ریلوے نے سیلاب سے متاثرہ ڈھانچے کی بحالی پر 1.18 ارب روپے خرچ کئے

Spread the love

اسلام آباد۔31اکتوبر (اے پی پی):پاکستان ریلوے (پی آر) نے حالیہ ملک گیر سیلابوں کے باعث متاثر ہونے والے ریلوے ڈھانچے کی مرمت اور بحالی پر ایک ارب 18 کروڑ روپے سے زائد خرچ کئے ہیں۔’’ویلتھ پاکستان‘‘ کو دستیاب دستاویزات کے مطابق ملک کے مختلف حصوں میں واقع وہ ریلوے پٹڑیاں جو سیلاب زدہ علاقوں کے قریب تھیں، شدید متاثر ہوئیں جس کے نتیجے میں ضروری مرمتی کاموں پر مجموعی طور پر 1.18 ارب روپے کی لاگت آئی۔
تفصیلی اخراجات کے مطابق، ٹھٹھہ میلہ-چنڈ ریلوے سٹیشن، عبدالحکیم-درکانا ریلوے سٹیشن اور قلعہ صوبا سنگھ-پسرور ریلوے سٹیشن کی بحالی پر 18 کروڑ روپے خرچ کئے گئے۔ٹھٹھہ میلہ سے چنڈ ریلوے سٹیشنوں کے درمیان کلومیٹر 66/0 سے 80/14 تک پٹڑی کی ازسرِنو تعمیر پر 98 کروڑ 70 لاکھ روپے لاگت آئی۔
محکمہ نے عبدالحکیم پل سمیت ایم ایس کے آر-کیو ایس ایس، جی ڈی آر-ڈی بی جی، ایم ٹی جی-بول، اور ایچ ڈی آر-ٹی ڈی ایم ریلوے اسٹیشنوں کے درمیان واقع پلوں کی مرمت پر مجموعی طور پر 1 کروڑ 96 لاکھ 50 ہزار روپے خرچ کئے۔ سیلابی نقصان کے باعث شادرا-نارووال-سیالکوٹ، شورکوٹ-جھنگ-شاہین آباد، اور خانیوال-شورکوٹ سیکشنز پر ٹرین سروس معطل کر دی گئی تھی۔27 اگست کو شادرا-نارووال-سیالکوٹ سیکشن پر پسرور-قلعہ صوبا سیکشن کے درمیان پٹڑی ٹوٹنے کے باعث چار ٹرینوں 9 اپ، 10 ڈاؤن، 125 اپ اور 126 اپ کی آمد و رفت روک دی گئی تھی۔
مرمتی کام مکمل ہونے کے بعد 13 ستمبر کو ٹرین سروس مکمل طور پر بحال کر دی گئی۔شورکوٹ-جھنگ-شاہین آباد سیکشن پر 28 ستمبر کو ریواز ریلوے پل نمبر 64 کے قریب دریائے چناب پر بند کے اوپر والے حصے میں 1200 فٹ چوڑی دراڑ پڑنے کے باعث ٹرین سروس معطل ہوئی۔ اس سیکشن پر 11 اپ اور 12 ڈاؤن ٹرینیں چلتی ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button