
دیر(بیورو رپورٹ ) صوبائی وزیر خوراک نے رات دیر میں گذارنے کے لوئر چترال پہنچ گئے جہاں چار روزہ دورہ مکمل کرکے واپس دیر میں ایک روزہ کریں گے۔
صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے دورش میں گندم گوداموں کا معائنہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ محکمہ خوراک میں بدعنوانی کے خاتمے اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے محکمانہ امور کی ڈیجیٹلائز یشن پر کام جاری ہے تاکہ پرانے اور فرسودہ نظام سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکے۔ ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے گندم کی نقل و حمل اور ذخیرہ کرنے کے نظام میں بہتری آئے گی اور عوام کو بھی سہولت میسر ہوگی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع لوئر و اپر چترال اور دیر اپر و لوئر کے چار روزہ دورے کے پہلے روز دروش اور بمبوریت میں گندم گوداموں کے معائنے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ دور دراز اضلاع میں گندم کے مراکز کو انٹرنیٹ اور موبائل کی سہولت فراہم کی جائے گی تاکہ وہ آسانی سے اپنی خدمات سرانجام دے سکیں۔
وزیر خوراک کی لوئر چترال آمد پر محکمہ خوراک اور ضلعی انتظامیہ کے افسران نے ان کا استقبال کیا۔ وزیر خوراک نے دروش اور بمبوریت میں گندم گوداموں اور گندم کے معیار کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر انہیں بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ خیبرپختونخوا کی تاریخ میں پہلی مرتبہ چترال میں گندم کی خریداری کی گئی ہے۔
بریفنگ کے دوران صوبائی وزیر کو آگاہ کیا گیا گیا کہ گزشتہ گندم خریداری مہم کے دوران 12 ہزار میٹرک ٹن گندم خریدی گئی اور ان گوداموں میں امپورٹڈ گندم موجود نہیں ہے۔ وزیر خوراک نے دروش اور بمبوریت میں ذخیرہ گندم کا معائنہ کیا اور نمونے بھی اپنے ساتھ لے گئے۔ انہوں نے گوداموں میں گندم کی ذخیرہ اندوزی اور ترسیل کے حوالے سے تفصیلات حاصل کیں اور محکمہ خوراک کے اہلکاروں کے مسائل بھی سنے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر خوراک نے کہا کہ محکمہ خوراک میں شفافیت اور دیگر خدمات کی فراہمی آسانی سے فراہمی کے لیے پورے نظام کو ڈیجیٹائز کیا جا رہا ہے۔ ڈیجیٹائزیشن کے عمل سے گندم کے گندم گوداموں کو انٹرنیٹ اور موبائل کی سہولت فراہم کی جائے گی تاکہ وہ جدید تقاضوں کے مطابق کام کر سکیں۔ صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ صوبائی ذخیرہ خوراک گندم ذخیرہ مراکز میں درپیش مسائل حل کرانے کی یقین دھانی بھی کرائی۔