
سوات(بیورورپورٹ)ضلعی پولیس سربراہ سوات ناصر محمود کے سربراہی میں دفتر ڈی پی او آفس میں میٹنگ منعقد کی گئی۔ میٹنگ میں ڈی ایس پی ایڈمن کلیم اللہ، ضلع سوات کے جملہ ایس ایچ اوز اور دیگر دفتری سٹاف نے شرکت کی۔ ڈی پی او سوات نے شرکاء میٹنگ کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ زیرو ٹالیرنس پالیسی کو اپناتے ہوئے منشیات فروشوں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف اہنی ہاتھو سے نمٹا جائیں۔ منشیات ایک ناسور ہے اس کی بیخ کنی اور نوجوان نسل کی مستقبل کو ان موت کی سوداگروں سے محفوظ بنانے کے لیے بھر پور کریک ڈاؤن کریں۔ قیام امن قیام کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے تھانوں کی حدود میں سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشن کریں، پرامن معاشرے کی تشکیل کریں پبلک لائزان کمیٹی مبران کے ساتھ میٹنگز کیا کریں اور جرائم کی بروقت روک تھام کے لیے رات کے وقت ناکہ ناکہ بندیا لگائی جائیں۔ انھوں نے کہا کہ عوام الناس کی خدمت ہمارا فرض ہے اس لیے تھانوں میں آنے والے سائلین کے ساتھ عزت سے پیش آئیں اور ان کی مسائل بغور سن کر ان کے جائز مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کی جائیں۔ ڈی پی او سوات نے کہا ضلع سوات ایک سیاحتی علاقہ ہے یہاں آنے والے ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کی سیکیورٹی اور دیگر سہولیات کا بھر پور خیال رکھیں اور انہیں درپیش مسائل میں بروقت مدد فراہم کیا جائیں۔ انہوں نے کہا فارنرز اور چائنیز کی سیکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا سوات آنے والے فارنرز اور چائنیز کی سیکیورٹی کے لیے بھر پور اقدامات کئیں جائیں۔ تمام ایس ایچ اوز اپنی علاقہ اختیار میں جرائم پیشہ اور سٹریٹ کرائم میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچا کر پرامن معاشرہ کی تشکیل میں اپنا فرض نبھائیں۔ ڈی پی او سوات کہا کہ کمیونٹی پولیسنگ پر یقین رکھتا ہوں اس لیے مخلصانہ طور پر عوام الناس کی بے لوث خدمت کے لیے اپنی تمام وسائل بروئے کاری لائی جائیں، انھوں نے جملہ ایس ایچ اوز کو تنبیہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی بھی پولیس آفیسر کرپشن یا دیگر اخلاقی جرائم میں ملوث پایا گیا تو اس کی خلاف سخت سے سخت محکمانہ کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
۔۔۔۔