
اگرچہ زمین پر پائے جانے والے تمام سانپ زہریلے نہیں ہوتے لیکن کچھ سانپ اتنے زہریلے ہوتے ہیں کہ ان کے زہر کا صرف ایک قطرہ ہاتھی جیسی دیو ہیکل مخلوق کو بھی مار سکتا ہے۔ آج ہم آپ کو دنیا میں پائے جانے والے چند زہریلے سانپوں کے بارے میں بتانے جارہے ہیں…
دنیا کا سب سے زہریلا سانپ کنگ کوبرا ہے جس کی لمبائی تقریباً 5 میٹر ہے۔ کنگ کوبرا ایسا خطرناک سانپ ہے کہ اچھے لوگ بھی اس سے ڈرتے ہیں۔ اس کے زہر کا صرف ایک قطرہ آپ کو ایک لمحے میں مار سکتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اگر کنگ کوبرا ہاتھی کو کاٹ لے تو ہاتھی منٹوں میں مر جاتا ہے۔ کنگ کوبرا اتنا جان لیوا ہے کہ جب بھوک لگتی ہے تو دوسرے سانپوں کو بھی اپنا شکار بنا لیتی ہے۔
آری اسکیلڈ وائپر کو غائب وائپر بھی کہا جاتا ہے۔ دراصل اس سانپ میں گرگٹ جیسی خصوصیات ہیں جو اپنے اردگرد کے ماحول کے مطابق خود کو ڈھال لیتی ہیں۔ آپ کو معلوم نہیں ہوگا کہ یہ سانپ کہاں چھپا ہوا ہے۔ یہ سانپ شکار کے لیے بھی یہی حربہ اپناتا ہے۔ یہ دن کی بجائے رات کو شکار کو ترجیح دیتا ہے۔
سپیکٹیکلڈ کوبرا جنوبی ہندوستان کا سب سے زہریلا سانپ ہے۔ یہ سانپ کوبرا کی نسل سے تعلق رکھتا ہے لیکن یہ کنگ کوبرا سے کم مہلک ہے۔ جنوبی ہندوستان میں بھی لوگ اس کی پوجا کرتے ہیں۔ اگر یہ کسی کو کاٹتا ہے تو یہ انسان کو مفلوج کر سکتا ہے۔
یہ دنیا کے سب سے زہریلے سانپوں میں سے ایک ہے جو انڈونیشیا، سماٹرا، سنگاپور، تھائی لینڈ اور ملائیشیا میں پایا جاتا ہے۔ اس کا زہر کسی شخص کے عضلات کو مفلوج کر سکتا ہے۔ یہ سانپ جو زیادہ تر رات کے وقت متحرک رہتے ہیں، ڈسنے کے بعد درد نہیں کرتے۔ جس کی وجہ سے لوگ یہ نہیں جان پا رہے ہیں کہ انہیں سانپ نے کاٹا ہے۔ جس کی وجہ سے علاج میں تاخیر ہو جاتی ہے اور مریض کی موت ہو جاتی ہے۔