
پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے جائزہ مشن کے درمیان پالیسی سطح پر بات چیت جاری ہے۔ مذاکرات میں سرکاری اداروں میں اصلاحات، نجکاری پروگرام کی پیشرفت، محصولات میں اضافہ، اخراجات میں کمی، ڈالر کی آمد، ادارہ جاتی اصلاحات، قرضہ پروگرام کے دوران توانائی کے شعبے میں سبسڈی نہ دینے، بجٹ خسارہ کم کرنے کے اقدامات، پاور سیکٹر اور پیٹرولیم پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سیکٹر اس لیے ریوولنگ کریڈٹ میں ری بیسنگ، ایڈجسٹمنٹ اور کمی کے منصوبے پر تفصیلی بات چیت ہوگی۔ مذاکرات کے پہلے روز آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے سالانہ ٹیکس ہدف 9 ہزار 415 ارب روپے برقرار رکھنے پر اتفاق کیا تھا جس کے بعد منی بجٹ نہیں آئے گا۔