نئی دہلی: بھارتی سپریم کورٹ نے اتر پردیش کی قدیم اور تاریخی شاہی مسجد کو مندر میں تبدیل کرنے کے سروے پر روک لگا دی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق متھرا کی قدیم مسجد کی تقدیر کا فیصلہ کرنے کے لیے سماعت جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکر دتہ کی سربراہی میں ہوئی جس میں مسجد انتظامیہ اور انتہا پسند ہندو فریق کا موقف سنا گیا۔
فریقین کے دلائل سننے کے بعد سپریم کورٹ کے ججوں نے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد پر روک لگاتے ہوئے لکھا کہ مسجد کے سروے کے لیے کمیشن انتہائی کمزور بنیادوں پر تشکیل دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ بھارت کی ریاست اتر پردیش کے علاقے متھرا میں 17ویں صدی میں تعمیر ہونے والی شاہی مسجد کو انتہا پسند ہندوؤں نے بھگوان کرشنا کی جائے پیدائش قرار دیا تھا اور مندر کی تعمیر کے لیے 13.37 ایکڑ اراضی کی ملکیت کا دعویٰ کیا تھا۔