چار بار بنگلہ دیش پریمیئر لیگ (بی پی ایل) کی فاتح کومیلا وکٹورینز نے آمدنی کی تقسیم کے مسائل پر ایونٹ سے دستبردار ہونے کی دھمکی دی ہے۔
ایونٹ کے آغاز سے صرف 3 دن قبل مشہور فرنچائز کومیلا وکٹورینز کی مالک نفیسہ کمال کا کہنا ہے کہ ٹورنامنٹ کے دوران بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کی گورننگ باڈی کے ساتھ کام کرنا مشکل ہو گیا ہے۔
2019 میں ایک انٹرویو کے دوران کومیلا وکٹورینز کی مالک نفیسہ کمال نے کہا تھا کہ بی پی ایل میں ریونیو شیئرنگ ماڈل آنا چاہیے لیکن 4 سال گزرنے کے باوجود اس حوالے سے کچھ نہیں بدلا جب کہ 2022 میں گورننگ کونسل نے فرنچائزز کو بتایا تھا کہ ریونیو شیئرنگ ماڈل بی پی ایل میں شامل ہونا چاہیے۔ مجھے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ریونیو شیئرنگ کا معاملہ شیئر نہیں کیا گیا تو سو فیصد ہم بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کا حصہ نہیں بنیں گے، ہم ٹکٹ کے حقوق، میڈیا کے حقوق اور زمینی حقوق میں حصہ چاہتے ہیں۔
نفیسہ کمال نے کہا کہ لیگ شروع ہونے سے پہلے انہوں نے کہا تھا کہ اتنی بڑی آبادی ہونے کے باوجود ہم نشریات میں پیچھے ہیں، بورڈ ہمیں کوئی سہولت فراہم نہیں کرتا۔