
پشاور (سٹاف رپورٹر ) نوشہرہ چوکی ممریز چاند بی بی علاقہ کی رہائشی خاتون مسمات صاحبہ بیگم نے چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ. آئی جی خیبر پختون خواہ اختر حیات گنڈا پور اور ڈی پی او نوشہرہ سے پرزور مطالبہ کیا کہ تین ظالم بھائیوں سے میری 45 مرلہ جائیداد وگزار کیا جائے بصورت دیگر وہ راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہوجائے گی یہ مطالبہ گزشتہ روز مسمات صاحبہ بیگم زوجہ مکرم خان نے اپنے دیگر رشتہ داروں کے ہمراہ پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرا تعلق ضلع نوشہرہ کے علاقے چوکی ممریز چاند بی بی کے علاقے سے ہے ہماری زاتی جائیداد کل 45 مرلہ چاند بی میں واقع ہے جس پر وہاں کے تین بھائیوں داؤد خان. رحیم خان اور لحاظ خان پسران وارث خان نے قبضہ کیا ہے. جس کے تمام تر دستاویزات اور خسرہ اورپٹواری ریکارڈ کے مطابق ہمارے نام پر اندراج ہے لیکن ہمارے مخالفین نے ایک جھوٹا سٹام پیپر بنایا ہے اور جھوٹے انگوٹے بھی لگوائے ہیں جوکہ نادرہ ریکارڈ سے جعلی ثابت ہوچکے ہیں. مسماہ صاحبہ بیگم کا مزید کہنا تھا کہ قبضہ گروپ کے خلاف مقامی پولیس کو کئی مرتبہ درخواستیں دیں جنہوں نے معاملے کو ڈی ار سی میں حل کرنے کی تجویز دی لیکن ہمارے مخالفین ڈی آر سی میں ایک دفعہ بھی پیش نہ ہوسکے جس کے بعد ہم نے کئی علاقہ عمائدین اور مشران کے زریعے جرگہ بھجوائے لیکن یہ جرگہ ممبران کو دھمکیاں دے کر ٹرخا دیتے ہیں. انہوں نے کہا کہ جب مخالفین کو علم ہوا کہ خاتون انصاف کے حصول کے لئے پریس کانفرنس کرنے والی ہے تو مخالفین نے مقامی پولیس کے ساتھ ساز باز کرکے معاملے کو حل کرنے کو کہا اور ساتھ میں کہا مخالفین کو صرف 107 رپورٹ کے تحت چالان کردینگے حالانکہ پولیس خوب جانتی ہے کہ مخالفین ایک قبضہ گروپ ہے اور انکے خلاف قانونی کارروائی نہیں کرتے. میں چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ. آئی جی خیبر پختون اور ڈی پی او نوشہرہ اظہر صاحب سے ہمددرانہ اپیل کرتی ہوں کہ خدرا قبضہ گروپ سے ہماری جائیداد وگزرار کی جائے بصورت دیگر اسکے بعد میں خود براہ راست چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم کی عدالت میں خود اس حوالے سے ملاقات کروں گی.