
سوات(بیورورپورٹ)خیبر پختونخوا کے وزیر جنگلات و ماحولیات فضل حکیم خان یوسفزئی نے کہا ہے کہ سرسبز و شاداب خیبر پختونخوا ہمارا ہدف ہے، کسی کو جنگلات کی تباہی کی اجازت نہیں دینگے، عوام کو جنگلات کے تحفظ کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرنا ہو گا، جنگلات کی کٹائی کے حوالے سے بعض عناصر عوام میں غلط فہمیاں پیدا کر رہے ہیں عوام اس طرح افواہوں پر کان نہ دھریں جنگلات کی رکھوالی بہتر انداز میں کی جا رہی ہے، ہر گز ایسا کام نہیں ہونے دینگے جس سے قوم کو نقصان اُٹھانا پڑے، ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنے دفتر پشاور میں ضلع شانگلہ کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا وفد میں تحصیل چیئرمین وقار خان، نواز خان اور دیگر کے علاؤہ چیف کنزرویٹر فارسٹ-1 کفایت بلوچ بھی موجود تھے صوبائی وزیر نے کہا کہ جنگلات کی کٹائی پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور پابندی سے قبل 2017 ایکٹ کے تحت صرف وہی درخت کاٹے گئے جو پالیسی کے رو سے قابل کٹائی ہو یا کوئی درخت کو بیماری لگی ہو اور یا کسی ایک درخت سے دوسرے درختوں کو نقصان پہنچتا ہو وہی کاٹی گئی عوام غلط اور من گھڑت افواہوں پر کان نہ دھریں جب تک جنگلات کی کٹائی پر پابندی ہوگی کسی کو بھی غیر قانونی کٹائی کی اجازت نہیں دی جائے گی اور اگر کسی کو ملوث پایا گیا تو سخت سے سخت سزا دی جائے گی انہوں نے کہا کہ جنگلات کو بڑھانے اور ان کے نشوونما کو مستحکم کرنے کیلئے جب اجازت ملے گی تو صرف عمر رسیدہ یا ڈیڈ درختوں کو کاٹنے کی ملے گی انہوں نے کہا کہ مارکنگ کا عمل ابھی تک شروع نہیں ہوا ہے جب پابندی ختم ہوگی تو اس کیلئے ٹیکنیکل ٹیم کی کمیٹی بنائی جائے گی تاکہ جنگلات کی قانونی حیثیت سے کٹائی میں کوئی غفلت نا ہو صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ عمران خان کے وژن کے مطابق بلین ٹری سونامی کے طرح صوبہ بھر میں بلین ٹری پلس کے تحت شجرکاری کا آغاز جلد ہوگا جس کا افتتاح عنقریب وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے سربراہی میں ہوگا صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ گرین خیبرپختونخوا میرا مشن ہے بیلن ٹری منصوبہ کی تمام تیاریاں مکمل ہوچکی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔