سوات چیمبر کا آئی پی پیز معاہدہ ختم کرنے کا مطالبہ، عوامی مفادات کے خلاف قرار

Spread the love

سوات(بیورورپورٹ)سوات چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز نے حکومت سے عوامی مفادات کے برخلاف آئی پی پیز معاہدہ ختم کرنے کا مطالبہ کردیا، آئی پی پیز دنیا کا انوکھا معاہدہ ہے جس میں بجلی پیدا نہ کرنے کی ادائیگی کو بھی ڈالروں میں ادا کرنا ہوگا، ان خیالات کا اظہار سوات چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر راحت علی خان، سینئر نائب صدر بخت کرم خان نے سوات پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ذاکر محمد، سابق ضلع صدر عدنان علی، اقبال خان اور دیگر عہدیدار بھی موجود تھے، انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں آئی پی پیز کی 40 کمپنیاں کام کررہی ہیں، اس معاہدے کے تحت حکومت پاکستان ان آئی پی پیز کمپنیوں کو بجلی پیدا کئے بغیر ہر ماہ اربوں روپے معاوضہ دیتی ہے اور یہ ساری رقم ملک کے عوام سے وصول کی جاتی ہے، گزشتہ ماہ ایک کمپنی کو صفر میگا واٹ بجلی پر ایک ہزار کروڑ روپے دیئے گئے جو ملک کے عوام کے ساتھ زیادتی اور ظلم ہے، انہوں نے کہا کہ اب حالیہ بجٹ میں ان کمپنیوں کے لئے 17سو ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ اس کے برعکس پورے ملک کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے صرف 14سو ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جو حکمرانوں کی نا اہلی اور منافقت کا منہ بولتا ثبوت ہے، انہوں نے کہا کہ ان ظالمانہ معاہدوں کے خلاف آواز اٹھا نا ہم سب کی مشترکہ ذمہ دای ہے، ملک کے عوام کو ان ظالمانہ معاہدوں کے خلاف متحد ہونا ہوگا، انہوں نے کہا کہ حکومت آئی پی پیز کے ساتھ عوام دشمن تمام معاہدوں کو فوری طور پر منسوخ کردے اور عوام کے وسیع تر مفاد میں ازسر نو معاہدے کئے جائیں، حکومت آئی پی پیز کے ان چالیس کمپنیوں کی بجائے 24کروڑ عوام کا ساتھ دے ورنہ ملک بھر میں چیمبر آف کامرس اور عوام سڑکوں پر نکل آئیں گے، انہوں نے کہا کہ حکومت بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں بھی اصلاحات شروع کرے تاکہ عوام لائن لاسز سے چھٹکارا حاصل کرے کیونکہ خیبر پختونخوا کو 5ہزار میگاواٹ بجلی کی بجائے تین ہزار میگا واٹ بجلی اس لئے دی جاتی ہے کہ زیادہ بجلی دینے سے بجلی کی چوری زیادہ ہوگی، چوری کی رقم بھی عوام سے وصول کی جاتی ہے اس لئے ان ظالمانہ معاہدوں کا خاتمہ ضروری ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button