لوئیر دیر) فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے دیرلوئر میں 50سے زائدترقیاتی منصوبوں پر کام بند ہوگیا جسکی وجہ سے شہریوں میں سخت تشویش کی لہرڈور گئی جبکہ علاقے ممبران اسمبلی تمام تر صورتحال سے باخبر ہونے کے باوجود خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہے ہیں تفصیلات کے مطابق محکمہ سی اینڈ ڈبلیو دیرلوئرکے زیر اہتمام ہونے والے پچاس سے زائد منصوبے جسمیں تالاش بائی پاس روڈ، میاں کلے کامبٹ روڈ، گل آباد ڈگری کالج، گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج تیمرگرہ،گرلز ڈگری کالج خال،یار خان بانڈہ ہائیر سیکنڈری سکول،چکدرہ،میدان ریسکیو دفاتر بلامبٹ کنڈور رابطہ پل، میدان کے مختلف ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں اوردیگر کئی منصوبے شامل ہے فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے کام بند ہوگیاہے جسکی وجہ سے پورے ضلع میں ترقیاتی عمل رک گیا ہے جسکی وجہ سے شہریوں اور کنٹریکٹرز برادری کو شدید مشکلات کا سامناہے ادھر ترقیاتی منصوبوں پر کام کی بندش سے شہری صوبائی حکومت اور علاقے کے ممبران اسمبلی کو سخت تنقید کا نشانہ بنا رہی ہیں جبکہ دیرلوئر کے ممبران اسمبلی تمام صورتحال سے باخبر ہونے کے باوجود خاموش تماشائی بن بیٹھے ہیں محکمہ سی اینڈ ڈبلیو دیرلوئر نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے 80کروڑ روپے سے زائد کے ترقیاتی منصوبوں پر کام بند ہوگیا ہے جسمیں اکثر ترقیاتی منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں تھے فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے جاری ترقیاتی منصوبے بروقت مکمل نہ کیا جاسکے ادھر زرائع یہ بھی معلوم ہواہے کہ اگر طرف حکومت کے ساتھ جاری ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کیلئے فنڈز نہیں تو دوسری طرف نئے منصوبوں کی ٹینڈز جاری کئے جاتے ہیں جوکہ عوام کے ساتھ کھلا مذاق ہے دیرلوئر کے شہریوں نے حکومت سے پروز مطالبہ کیا ہے کہ دیرلوئر کے جاری ترقیاتی منصوبوں کیلئے فنڈزفراہم کیا جائے تاکہ ترقیاتی منصوبے مکمل کیا جاسکے.