
شرینگل (تحصیل رپورٹر) 7 جون 2022 سے قبل بھرتی 34000 اساتذہ کے پنشن کو غیر قانونی طور پر ختم کرنا اور انہیں سی پی فنڈ میں غیر قانونی شامل کرنا کسی بھی صورت تسلیم نہیں کرتے۔ اے جی آفس اور سپیشل سیکرٹری فنانس کے غیر قانونی نوٹیفیکیشنز کو فوری طور پر ختم کئے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار عثمان الدین صدیقی اورصدر ینگ ٹیچر ایسو سی ایشن دیر بالا اور سہد اعجاز احمد نے کیا ہے۔وہ دیر میں میڈیا کے نمائندگان سے بات چیت کر رہے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ محکمہ تعلیم کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز کی غفلت کی وجہ سے 9/10 ہزار اساتذہ ٹیچرز ریگولرائزیشن ایکٹ 2022 سے رہ گئے ہیں جنہیں آج تک ریگولر نہیں کیا گیا۔جن کو فی الفور ریگولر کرنے کا مطالب کرتے ہیں۔انہوں نے محکمہ تعلیم میں ایڈہاک پر بھرتیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ جون 2022 کے بعد والے ملازمین سے سی پی فنڈ کیساتھ غیر قانونی طور پر جی پی فنڈ، بنولنٹ فنڈ اور آر بی ڈی سی فنڈ کی کٹوتیاں بند کی جائیں۔پراپر چینل پر جانے والے وہ ملازمین جن کی سروس 9 سال 6 ماہ سے کم اور اور وہ پہلے سے پنشن ایبل ملازم ہو اس کے پنشن کو ختم کرکے سی پی فنڈ میں ڈالنا غیر قانونی اقدام ہے، ان ملازمین کے پنشن کو بحال رکھا جائے۔انہوں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سے اپیل کی کہ وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں ان مسائل کے حل کیلئے ینگ ٹیچرز ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا کے لیڈر شپ کیساتھ فوری میٹنگ رکھے اور اساتذہ کے ان مسائل کو حل کرائے بصورت دیگر بامر مجبوری ینگ ٹیچر ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا 11 اگست بروز اتوار بوقت 5 بجے وزیر اعلیٰ ہاوس ڈیرہ اسماعیل خان کو صوبہ بھر سے ہزاروں اساتذہ پر مشتمل جرگہ لے جائے گی۔ اور اگر پھر بھی مسائل کو حل نہیں کئے گئے تو 19 اگست 2024 کو اڈیالہ جیل کے سامنے عمران خان کے ہاں فیصلہ کن دھرنا دیں گے۔ جو کہ تمام مطالبات کے نوٹیفیکیشنز تک جاری رہے گی۔ انہون نے کہا کہ خیبر پختونخوا ٹیچرز ریگولرائزیشن ایکٹ 2022 جو کہ 12 ستمبر 2022 کو منظوری کے وقت سی پی فنڈ کے شق بذریعہ صوبائی اسمبلی ترمیم ختم کیا گیا۔ اور ایکٹ کے مطابق تمام اساتذہ ابتدائی تاریخ تقرری سے ریگولر کرائے گئے اور سینیارٹی سمیت پے اینڈ الاونسز بھی ابتدائی تاریخ تقرری سے دئے گئے۔ لیکن نگران حکومت میں AG آفس نے 15 اگست 2023 کو ایک غیر قانونی اور خود ساختہ نوٹیفیکیشن اکاونٹ آفسز کو بھیجا کہ خیبر پختونخوا ٹیچرز ریگولرائزیشن ایکٹ 2022 کے تحت جتنے بھی اساتذہ 8 مارچ 2017 کے بعد بھرتی ہوئے ہیں ان سب کو سی پی فنڈ میں ڈالا جائے اور ان تمام اساتذہ سے سی پی فنڈ کی کٹوتی بھی کی جائے۔ حالانکہ سی پی فنڈ ایکٹ (سول سرونٹس ایکٹ 1973 ترمیم 2022 میں سیکشن 19 (1) اور (2) کے مطابق یہ قانون اس ایکٹ کے نافذ ہونے کے بعد بھرتی سرکاری ملازمین پر لاگو ہے۔ AG آفس کا یہ اقدام مکمل طور پر غیر قانونی ہے اور صوبائی اسمبلی کے مفتقہ پاس کردہ قانون کے خلاف ہے۔ حالانکہ ٹیچرز ریگولرائزیشن آردڑز کے پیرا نمبر 2 میں بھی واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ جو اساتذہ 7 جون 2022 سے قبل بھرتی شدہ ہیں تو ان کا پنشن اور گریجوٹی ہوگی۔اس لیٹر کے حوالے سے سیکرٹری ایجوکیشن نے سیکرٹری فنانس کو 28 دسمبر 2023 اور اس کے بعد 19 جنوری 2024 کو دوبارہ تفصیل کیساتھ لیٹر بھیجا، ریمائنڈر بھی بھیجے لیکن ابھی تک محکمہ فنانس نےAGآفس کے اس غیر قانونی سرکلر کو ختم نہیں کیا اور سیکرٹری ایجوکیشن کے لیٹرز ابھی تک پنڈنگ میں رکھے ہیں۔ ابھی سپیشل سیکرٹری فنانس نے 4 جولائی کو اس حوالے سے لیٹر کیا ہے جو کہ سول سرونٹس ایکٹ 1973 ترمیم 2022 (سی پی فنڈ ایکٹ) کے منافی ہے۔ان مسائل کے حوالے سے 11 اگست 2024 بروز اتوار بوقت 5 بجے وزیر اعلیٰ ہاوس ڈہرہ اسماعیل خان جرگہ بھی لے جائیں گے۔ اگر مسائل پھر بھی حل نہیں ہوئے تو 19 اگست 2024 کو اڈیالہ جیل کے سامنے احتجاجی دھرنا ہوگا جو کہ مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔ تاکہ خیبر پختونخوا کے اساتذہ اپنی فریاد کو عمران خان تک پہنچا سکیں۔