اپر چترال (نمائندہ نوائے دیر) صدر تجار یونین بازار بونی رحیم خان اپنے ایک اخباری بیان کے ذریعے اس بات پر شدید مایوسی کا اظہار کیا ہے کہ محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کے ایکسئن کے پاس عوام کو سننے کے لیے دس منٹ کا وقت نہیں انہوں نے کہا کہ بونی بازار مین روڈ جو عرصہ دراز سے ناگفتہ بہ حالت میں ہے۔بلیک ٹاپینگ میں تاخیر کی وجہ سےدن بھر تاجر گرد و غبار میں رہتے ہیں اور اشیائے خوردنوش بھی گرد و غبار پڑنے سے ناقابل استعمال اور صحت کے لیے نقصان دہ ہوتے ہیں۔اس سلسلے بازار یونین متعدد بار گزارشات قرار داد کی شکل میں اور ملاقاتوں کی صورت میں متعلقہ محکمے اور انتظامیہ تک پہنچا چکے ہیں اس کے باوجود کوئی مثبت پیش رفت نہ ہونے پر آج ایک بار پھر 5 ستمبر 2024 بوقت 12.20 بجے بازار یونین بونی اپر چترال کا ایک وفد کو صدر تجار یونین بازار بونی رحیم خان کی قیادت میں ایکسئن سی اینڈ ڈبلیو سے ملاقات کے واسطے ان کے دفتر جانا پڑا ۔ایکسئن سے ملاقات کا مدعا بازار سے جڑے مین روڈ کے مسلے کے بارے گفتگو کرنی تھی ۔وفد میں صدر کے علاوه ،سرپرست اعلیٰ ،نائب صدر اور جنرل سکرٹری شامل تھے۔ دفتر جاکر جب اسٹاف کو اپنے انے کا مقصد اور ایکسئن سے ملاقات کا بتایا تو اسٹاف نے کہا کہ صاحب آن لائن میٹنگ پر ہے آپ 3 بجے اکر ملاقات کرسکتے ہیں ساتھ شاہی فرمان بھی سنا دی کہ ویسے بھی صاحب پبلیک کے ساتھ ملاقات کے لیے شیڈول مقرر کی ہے جو باہر نوٹس بورڈ پر بھی چسپان ہے کہ 3 بجے سے قبل کسی عوامی بندے سے ملاقات نہیں ہوگی لہذا آپ 3 بجے ائیے۔لیکن حسب الحکم مقررہ وقت پر جب سی اینڈ ڈبلیو کے دفتر پہنچا تو ایکسئن رہائش گاہ جا کر ارام فرما رہےتھے اسٹاف میں کسی میں جرات نہ ہوئی کہ صاحب کو اطلاع دیں۔صدر تجار یونین اس بات کی شدید مزمت کرتے ہوئے کہا ہےکہ یہ کس طرح کا نظام ہے کہ ایک سرکاری آفیسر جو صرف اور صرف عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے کرسی پر برانجمان ہے ۔لیکن عوام کو سننے کے لیے ان کے پاس وقت نہیں ۔عوام سے ملاقات کے لیے وہ وقت مقرر کرتا ہے جو شاید بونی والوں کے لیے ممکن ہو لیکن یارخون،لاسپور،تورکھو ،موڑکھو کے دور دراز علاقوں سے اگر کوئی ضروری کام کے سلسلے بونی آکر ایکسئن سے ملاقات کا خواہاں ہو تو اسے 3بجے کا انتظار کرتے کرتے خواہ مخواہ ایک رات ضرور بونی میں گزارنا پڑے۔کام کا ہونا یا نہ ہونا علحیدہ بات ہے۔ لیکن آفیسر کا یہ رویہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے گڈ گوارننس عوامی ایجنڈے کی نفی ہے۔صدر بازار نے ڈپٹی کمشنر اپر چترال سے گزارش کی ہے کہ اس بات کا نوٹس لیا جاکر لائن ڈیپارٹمنٹ کے افیسروں کو پابند بنایا جائے کہ وہ عوام کی خدمت کو مقدم جانے ساتھ اپنے منتخب عوامی نمائیندے محترمہ ثریا بی بی ڈپٹی اسپیکر کے پی اور محترم عبد اللطیف صاحب ممبر قومی اسمبلی و چیرمین ڈیڈاک اپر چترال سے گزارش کی ہے کہ اداروں کو شترِ بے مہار نہ چھوڑا جائے کہ وہ آپ کے عوام کو ذلیل خوار کریں اورعوام جائز مطالبے یا جائز کام کے لیے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہو۔