
تیمرگرہ (اسماعیل انجم سے) پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے شدید متاثرہ ممالک میں سے ایک ہے، شجرکاری کو فروغ، قدرتی وسائل کا تحفظ، جدید زراعت کی تکنیکیں اور کربن کے اخراج میں کمی کے حوالے سے اقدامات ناگزیر ہیں، ان خیالات کا اظہار ایاز علی پروگرام مینیجر پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی خیبر پختونخوا برانچ نے گزشتہ روز بلامبٹ ہائی سکول میں حلال احمر پاکستان کے زیر اہتمام ایک روزہ ورکشاپ سے اپنے خطاب میں کیا ہے ۔قبل ازیں ورکشاپ سے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر لوئر دیر عنایت اللہ، محمد اسلام ضلعی سیکرٹری پی آر سی ایس برانچ لوئر دیر، پرنسپل گورنمنٹ ہائی سکول بلامبٹ سلیم خان اور دیگر نے بھی خطاب کیا، ورکشاپ میں سکول کے اساتذہ اور طلباء نے کثیر تعداد میں شرکت کی،مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ حلال احمر کی جانب سے منعقد کردہ ایک روزہ ورکشاپ موسمیاتی تبدیلی کے خطرات پر عوامی آگاہی اور علمی بحث کا ایک اہم منصہ ثابت ہوا۔ یہ ورکشاپ نہ صرف موسمیاتی تبدیلی کے سنگین اثرات پر روشنی ڈالنے کا موقع فراہم کرتا ہے بلکہ مستقبل کے لیے عملی حل بھی پیش کرتا ہے۔مقررین نے کہا کہ تحقیقات اور تجزیے نے یہ واضح کیا ہے کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے شدید متاثر ممالک میں سے ایک ہے۔مقررین نے کہا کہ حلال احمر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات جیسے سیلاب، خشک سالی، درجہ حرارت میں اضافہ اور زراعت پر منفی اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے نہ صرف مسئلے کی وضاحت کرتے ہیں بلکہ حل بھی پیش کرتے ہے، مقررین نے کہا کہ ورکشاپ کا مقصد صرف آگاہی نہیں بلکہ عملی اقدامات پر زور دینا بھی ہے ۔