
اپر چترال (نمائندہ نوائے دیر) تحصیل کونسل مستوج اور تحصیل کونسل موڑکھؤ تورکھو کا مشترکہ اجلاس تحصیل چیرمین مستوج سردار حکیم اور تحصیل چیرمین موڑکھؤ تورکھو میر جمشید الدین کے موجودگی میں بونی میں منعقد ہوا جس میں تحصیل مستوج اور تورکھو موڑکھؤ کے 39 ویلج کونسل کے چرمین اور مرد و خواتین کونسلرز نے شرکت کی ۔اجلاس میں مختلف امور پر بحث و مباحثے کیے گئے۔ خاص کر اداروں کی طرف سے بلدیاتی نمائیندوں کے ساتھ عدم تعاون پر شدید برہمی کا اظہار کیا گیا اجلاس میں بتایا گیا کہ اپر چترال کے جملہ ادارے بلدیاتی نمائیندوں کو نظر انداز کرتے ہوئے ان کے کسی ترجیحات کو دیدہ و دانستہ اہمیت نہیں دیتے ہیں جو عوامی مینڈیٹ کی توہین ہے۔ تحصیل چیرمین مستوج سردار حکیم نے کہا۔کہ اپر چترال میں ادراجاتی بے قاعدہ گیاں عروج پر ہیں۔ رمضان ریلیف یا پیکیج کے نام پر چیرمین ضلعی زکواۃ کے ذریعے تقسیم شدہ چیک میں باقاعدگیوں کے بارے پوچھنے پر نہ معلومات فراہم کی گئی اور نہ معلومات کو عوام کے لیے مشتہر کیا جاتا ہے اس طرح ایم اینڈ ار ،ایمرجنسی وغیرہ فنڈز میں شفافیت کے بارے بھی شکوک پائے جاتے ہیں ،پی ڈی ایم اے اور این ڈی ایم اے کی طرف سے متاثرین میں تقسیم شدہ ریلیف چیک کے بارے معلومات فراہم نہ کیا جانا کارکردگی اور شفافیت میں شبہات کو جنم دیتا ہے۔سردار حکیم نے مزید بتایا کہ معلومات حاصل کرنے کے لیے کوشش کی گئی،درخواست دی لیکن کوئی شنوائی نہ ہوئی انہوں نے مطالبہ کیا کہ ادارے اگر شفاف ہیں تو معلومات فراہم کرنے سے گریزان کیوں ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ ضلع بننے کے بعد اگرچہ اکثر ادارے قائم ہوچکے ہیں ان کے سربراہاں موجود ہیں لیکن محکمہ ایریگشن کا دفتر ہی قائم نہیں ہوسکا ہے اس طرح وئلڈ لائف، لائیو اسٹاک،زکواۃ آفس اور محکمہ زراغت بےغیر سربراہ کے موجود ہیں۔اس بنا ان محکموں کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے مطالبہ کیا کہ ان محکموں کو فعال بنایا جائے ۔تحصیل چیرمین نے مزید مطالبہ کیا کہ جس جس ادارے کو عوامی فلاح کے لیے فنڈز فراہم کیے گئے ہیں یا ریلیف دیے گئے ہیں ان پر شفاف تحقیقات کرکے معلومات پبلک کیے جائے اور عوام کو معلوم ہونا چاہیے کہ سرکاری وسائل ان کے فلاح و بہبود پر خرچ ہو رہے ہیں یا کہ نہیں۔