سراج الحق کا سوات میں خطاب، دینی مدارس کی اہمیت پر زور، امت مسلمہ کے اتحاد کی اپیل

Spread the love

۔۔۔۔۔۔۔
سوات(بیورورپورٹ)جماعت اسلامی پاکستان کے سابق مرکزی امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ اسلا م دشمن عناصر ہمارے ایٹم بم سے نہیں بلکہ دینی مدارس اور علماء کرام سے ڈرتے ہیں اس لئے دینی مدارس کے خلاف سازشیں جاری ہیں،قرآن پاک کی تعلیمات پر عمل کرنے والے کو کوئی غلام نہیں بنا سکتا،وزیراعظم کا کہناہے کہ بجلی کی قیمتوں کو کم کرنے کیلئے آئی ایم ایف سے اجازت لیں گے، کیا یہ غلامی نہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ حقانیہ سنگوٹہ سوات میں تقریب تکمیل درس بخاری شریف و دستار فضیلت سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس مو قع پر جماعت اسلامی کے مرکزی نائب امیر مولانا ڈاکٹر عطاء الرحمن،ضلعی امیر حمید الحق، جامعہ حقانیہ کے مہتمم شیخ القرآن مولانا سید محمود فاروق،ڈاکٹر مولانا فضل سبحان اور دیگر نے بھی خطاب کیا، سراج الحق نے مزید کہا کہ اپنے بچوں کو دینی تعلیم سے آراستہ کرنے والے والدین دنیا اور اخرت میں کامیاب ہوتے ہیں، معاشرے میں علماء کرام کا مرتبہ سب سے زیادہ بلند ہوتا ہے، فارغ التحصیل علماء کرام خوف خدا کے ساتھ معاشرے کے اصلاح کیلئے اپنا بھر پور کردار ادا کریں، زیادہ معلومات رکھنے والا عالم نہیں ہوتا بلکہ عالم وہ ہوتا ہے جو قرآن و سنت سے باخبر باتوں پر خود عمل کریں اور اپنے کردار اور گفتارکی حفاظت کرے،انہوں نے کہا کہ مغربی قوتیں متحد ہورہوکر امت مسلمہ کو سازشوں کے ذریعے گمراہ کررہے ہیں جس کے باعث مسلمان روز بروز تقسیم ہوتے جارہے ہیں، اسرائیل معصوم فلسطینیوں پر ظلم و بربریت کے پہاڑ توڑ رہا ہے لیکن انسانی حقوق کے عالمی ادارے خاموش ہیں جو افسوس کی بات ہے، ان مظالم کو روکنے کیلئے امت مسلمہ کو متحد ہونا ہوگا، انہوں نے کہا کہ امریکہ کے نئے صدر ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ اگر حماس نے قید یہودیوں کو 20جنوری تک رہا نہیں کیا تو ہم علاقے کو جہنم بنائیں گے جس کی ہم بھر پور مذمت کرتے ہیں،انہوں نے کہا کہ ایران نے سوئی گیس کی فراہمی کیلئے بارڈر تک پائپ لائن بچھا دیا ہے لیکن ہمارے حکمران امریکہ کے خوف سے ایران سے سوئی گیس لینے کی جرات نہیں کرسکتے، انہوں نے کہا کہ ہمارے جملہ مسائل کا حل قرآنی نظامی کے نفاذ میں ہے جس کے جماعت اسلامی پاکستان عملی جدوجہد کررہی ہے، تقریب کے دوران مدرسہ سے فارغ التحصیل علماء کرام کی دستار بندی کی گئی اور انہیں اسناد اور انعامات سے نوازا گیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button