
لویر دیر)ضلع دیر پائین میں ماحولیاتی نمونے میں پولیو وائرس کی تصدیق کو محکمہ صحت نے محکمہ کی سرویلنس نظام کی بہتری قرار دیتے ہوئے اسے بروقت انتظامات کرکے بچوں کو اس موذہ مرض سے بچا جاسکتا ہے اس حوالے سے محکمہ صحت کے ترجمان نے ضلع دیر لوئر کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی نشاندہی محکمہ کی ناکامی نہیں بلکہ محکمہ کی مضبوط سرویلنس نظام کا ثبوت ہے ترجمان کے مطابق گذشتہ ہفتے قومی ادارہ صحت کے ایک رپورٹ میں ضلع دیر پائین میں پولیو وائرس کی تصدیق کردی تھی اور اس وائرس کو وائی بی تھری اے سے منسلک وائرس قرار دیا تھا جوکہ کوہاٹ سے لنگ ہے ترجمان کے مطابق ماحولیاتی نمونے میں وائرس کی موجودگی کا مطلب کسی بچے کی معذوری نہیں ہے رپورٹ کے مطابق اس وقت پولیو وائرس نہ صرف دیر لوئر میں رپورٹ ہوا ہے بلکہ اسلام آباد سمیت ملک کے 27بڑے شہروں میں 56ماحولیاتی نمونوں میں تصدیق ہوچکی ہے اسی طرح اس سال پشاور سے 5ماحولتایی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوچکے ہیں ترجمان کے مطابق عالمی ادارہ صحت اور پولیو پروگرام کیلئے مختص ایکوز کی مانیٹرنگ رپورٹ کے مطابق ضلع دیر کے پولیو پروگرام کے تمام پراسیس انڈی کیٹرز مقرر معیار کے مطابق ہیں جس کی کریڈٹ ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کی کارکردگی کا واضح ثبوت ہے ترجمان کے مطابق ضلع میں معمول کے مطابق حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام میں صوبہ میں ٹاپ لیول پررہاہے ترجمان کے مطابق چونکہ ضلع دیر لوئیر باجوڑ سمیت چار اضلاع کیلئے گیٹ وے ہے اور یہاں افغان مہاجرین سمیت کئی غیر مقامی افراد یا گھرانوں کا ان اضلاع میں آنا جانا زیادہ ہے اسلئے تیمرگرہ کی ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق اچھبنے کی بات نہیں ہے ترجمان کے ماطبق محکمہ صحت عوام کو معیاری صحت سروسز سمیت حفاظتی ٹیکوں اور پولیو کی کامیابی کا تہیہ کررکھا ہے اور انشاء اللہ پولیو مہم کی بدولت اس وائرس کو مختصر مدت میں ضلع سے ختم کریں گے۔