ٹانک کے منتخب نمائندے ترقیاتی کاموں میں پیش پیش

Spread the love

ہمارے دونوں منتخب نمائندے داد کے مستحق ہیں
8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات کو ایک سال ہوگیا ہے جسمیں عام پیشن گوئی یہ کی جارہی تھی کہ یہ جوڑی ایم این اے اور ایم پی اے نہیں چل پائیں گے بلکہ کچھ لوگ تو یہ پیشن گوئیاں بھی کررہے تھے ان میں سے ایک وزیر اعلی کے ساتھ لڑ کر یعنی ایم این اے انجینئر داور خان کنڈی یا ایک پی اے عثمان خان بیٹنی برائے نام کا ایم این اے یا ایم پی اے رہ جائے گا اور ایک کا راج ہوگا لیکن حقائق اسکے بلکل برعکس ہوگئے اور دونوں نمائندے دن رات ایک کرکے کم ہو یا زیادہ اپنے حلقے کے لئے فنڈ نوکریاں دیگر منصوبے لانے میں سرتوڑ کوششیں کرتے رہے جن میں جاری ٹانک سٹی روڈ پر فنڈز کی فراہمی ہو یا پھر گلیوں نالیوں کے ٹینڈرز ہوں یا پھر ٹیوب ویلز پر کام ہو یا بڑی بڑی رابطہ پلیں جن میں ٹانک ٹو گرہ بڈھا اوتار یا پھر تقریبا ایک ارب کی سدگی بریج ہو بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ضلع ٹانک کے لئے مختلف این جی آوز کو بھی ٹانک ان مشکل حالات میں کام کرنے پر راضی کیا گیا جن سے گلیوں کی پختگی کے ساتھ ساتھ کروڑوں روپے کے ٹیوب ویلز پر سولر سسٹم لگائے گئے جبکہ کئی پر کام جاری ہے اگر یوں کہا جائے کہ ایم پی اے عثمان خان بیٹنی اور ایم این اے داور خان کنڈی نے فلاحی کاموں کی ابھی تو ابتداء کردی تو یوں کہنا غلط نہیں ہوگا اور بظاہر لوگوں سے بات کریں تو لوگ دونوں کی کاکردگی سے مطمئن نظر آرہے ہیں اور کاموں سے خوش ہیں ہاں سو فیصد تو ایک رب کی ذات ہے اگر یوں ہی ملکر وزیر اعلی خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور اور ایم این اے ڈیرہ فیصل امین گنڈاپور جوکہ ٹانک پر بھی خصوصی توجہ دے رہے ہیں کے ساتھ ملکر کام کرتے رہے اور چار سال مزید ایسا کام کیا تو ضلع ٹانک میں کئی مسائل جوکہ لوگوں کی قسمت میں لکھ جاچکے تھے حل ہو جائیں گے جن میں پانی ہسپتال کی آپ گریڈیشن سکولوں کالجوں کی منظوری اور رابطہ سڑکوں کی تعمیر کے ساتھ ساتھ سب سے بڑا مسئلہ نوجوانوں کے لئے باعزت روزگار یہ حل ہونگے لوگوں کو بھی چاہئے کہ وہ ٹانک کی ترقی کے لئے ہر اس سیاسی کو سپورٹ کریں چاہے وہ جس پارٹی کا ہو جو ٹانک کہ ترقی کا سوچے اور عملی کام کرے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button