گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے کہاہے کہ قوموں کی تعمیر و ترقی میں خواتین کا کردار اہمیت کا حامل ہے،اسلام نے خواتین کو جو عزت و احترام دیا ہے وہ کوئی دوسرا مذہب آج تک نہیں دے سکا،خواتین کسی بھی خاندان کی بہترین تربیت کیلئے بنیادی ادارہ کا کردار ادا کرتی ہیں،معاشرتی ترقی میں بھی خواتین برابر کی شراکتدار ہیں،آج ہمارے معاشرے میں خواتین تمام شعبوں میں اپنے فرائض انجام دے رہی ہیں،کوئی بھی ایسا شعبہ نہیں جس میں خواتین پیچھے ہوں۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے منگل کے روز گورنرہاوس پشاور میں وویمن امپاورنمنٹ سمٹ سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سمٹ پاکستان انٹرنیشنل ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کے زیراہتمام منعقد کیاگیاتھا۔ سمٹ میں نگران وفاقی وزیربرائے انسانی حقوق خلیل جارج، چیئرمین نیشنل کمیشن فار وویمن سینیٹر نیلو فربختیار، نگران صوبائی وزراء محمدقاسم جان، جسٹس (ر) ارشادقیصر، نگران وزیراعلیٰ کے مشیر ظفراللہ، چیئرمین انجمن ہلال احمر خیبرپختونخوا ملک حبیب اورکزئی،سابق نگران صوبائی وزیرحاجی فضل الہٰی، مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔ سمٹ سے وفاقی وزیر خلیل جارج، چیئرمین نیشنل کمیشن فاروویمن نیلوفربختیار، چیئرمین انجمن ہلال احمرخیبرپختونخوا ملک حبیب اورکزئی، ڈائریکٹر خیبرپختونخواانفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈڈاکٹرعاکف خان، نیوٹیک کی ڈائریکٹر حناکرامت درانی اور فرسٹ وویمن بنک کی ریجنل ہیڈ نے بھی خطاب کیا اور وویمن امپاورمنٹ کیلئے اپنے اپنے شعبوں کی کارکردگی پرروشنی ڈالی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنرنے کہاکہ اسلام سے بڑھ کر خواتین کوکسی نے عزت نہیں دی۔ ہمارے معاشرے میں بھی خواتین کو انتہائی اہم مقام حاصل ہے اور آئین پاکستان نے خواتین کے حقوق کا تحفظ کیاہے۔ انہوں نے کہاکہ آج پاکستان کے مختلف اداروں اعلی عہدوں پر خواتین اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں جوکہ خواتین کی خودمختاری کی واضح مثال ہے۔ انہوں نے کہاکہ خواتین کو اسلامی اقدار و روایت کے مطابق اپنا نام و مقام پیدا کرنا چاہئے۔انہیں یونیورسٹیوں کے کانووکیشن میں جا کر معلوم ہوا کہ تمام یونیورسٹیوں میں لڑکیوں کی تعداد لڑکوں سے زیادہ ہے اور مجھے خوشی ہوئی ہے کہ آج ہمارے صوبہ کی خواتین تعلیمی میدان میں تعداد و قابلیت میں مردوں سے زیادہ ہیں۔انہوں نے کہاکہ کاروباری شعبہ میں بھی خواتین اپنی صلاحتیوں کا بھرپور استعمال کر رہی ہیں۔صوبہ میں خواتین کو تعلیم و کاروبار کے برابر مواقع و سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ گورنرنے خواتین پرزوردیتے ہوئے کہاکہ وہ اپنے اپنے شعبوں میں رہتے ہوئے ملک و معاشرتی ترقی کیلئے ملکر مشترکہ کردار اداکریں۔ گورنرنے کہاکہ موجودہ دور میں جنگ کی ترجیحات تبدیل ہو گئیں، سوشل میڈیا کے ذریعے معاشرتی اقدار پر حملے کئے جا رہے ہیں،سوشل میڈیا وار کے ذریعے نوجوانوں کا ذہن و سوچ بدلنے کی سازش کی جا رہی ہے،ہمیں اپنے روایات، اقدار، ثقافت اورشائستگی کو زندگی کاحصہ بناناہوگا۔ ریاست اور ریاستی اداروں کے خلاف ذہن سازی کی روک تھام کیلئے اپنے بچوں اور نوجوانوں کی بہترین تربیت کرنی ہو گی۔ انہوں نے کہاکہ خواتین نے اپنا عزت و وقار قائم رکھتے ہوئے اپنے خاندان اور ملک و قوم کیلئے باعث فخر بننا ہے۔ ہمارے ملک کی نصف سے زائد آبادی خواتین پر مشتمل ہے ہر لحاظ سے اپنی ایک اہم حیثیت رکھتی ہیں لہٰذا جب تک ہم اپنی خواتین کو ساتھ لے کر نہیں چلیں گے تب تک ملکی ترقی کا خواب پورا نہیں ہوسکتا۔خواتین کو آگے بڑھنے کیلئے مواقع فراہم کئے جارہے ہیں۔گورنرنے کہاکہ مجموعی طور پر پاکستانی خواتین نے ترقی کی ہے اور یہ خوش آئند ہے کہ نئی نسل نے خود کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا ہے، خواتین نے خود آگے بڑھنے کے نئے راستے نکالے ہیں۔ پاکستانی خواتین ہر شعبے میں اپنی قابلیت کا لوہا منوا رہی ہیں، اگر اقوام عالم میں پاکستان کا لوہا منوانا ہے تو مردوں اور خواتین کو ملکر پاکستان کی ترقی میں حصہ لینا پڑے گا۔ تقریب کے آخرمیں مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات سرانجام دینے والی خواتین کی حوصلہ ا فزائی کیلئے گورنرنے انہیں شیلڈز بھی دیے جبکہ ادارے کی جانب سے گورنر حاجی غلام علی کو بھی یادگاری شیلڈ پیش کی گئی,علاوہ ازیں گورنرحاجی غلام علی نے گذشتہ روز کرسمس کے حوالے سے گورنر ہاوس پشاور میں منعقدہ تقریب میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت بھی کی۔ تقریب میں چیئر مین نعیم تبسم، سفینہ نعیم، سسٹر روبائیکا، ڈاکٹر شلیم نعیم، ڈاکٹر وسیم سلیم سمیت لنڈی کوتل، رسالپور، مردان، پشاور، نوشہرہ اور دیگر علاقوں سے مسیحی برادری نے شرکت کی. گورنر نے اس موقع پر کرسمس کیک کاٹا اور مسیحی برادری کو کرسمس کی مبارکباد بھی پیش کی۔ تقریب میں کرسمس کے حوالے سے مسیحی برادری کی خصوصی دعا کی گء اور کرسمس گانا بھی سنایا گیا۔اس موقع پرگورنر حاجی غلام علی نے کہا کہ پاکستان میں موجود تمام اقلیتوں کو آئین پاکستان کے تحت مکمل حصوق حاصل ہیں، تمام اقلیتوں کو مذہبی رسومات و عبادات کی ادائیگی میں مکمل تحفظ و آزادی ہے۔ یہاں مقیم تمام مذاہب کے افراد کا مشترکہ مقصد پاکستان کی ترقی و خوشحالی ہے جس کیلئے اقلیتی برادری اپنا کردار بھر پور طریقے سے ادا کر رہی ہے۔ تقریب سے خطاب میں مسیحی اکابرین نے پاکستان میں تمام اقلیتوں بالخصوص مسیحی برادری کے مذہبی وشخصی ازادی پر حکومتی اقدامات کو سراہا۔#