مسجد اقصٰی کی موجودہ صورتحال

تحریر از :- حناء آمین

Spread the love

عنْ أَبِي ذَرٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: تَذَاكَرْنَا وَنَحْنُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّهُمَا أَفْضَلُ: مَسْجِدُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَوْ مَسْجِدُ بَيْتِ الْمَقْدِسِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ” صَلَاةٌ فِي مَسْجِدِي هَذَا أَفْضَلُ مِنْ أَرْبَعِ صَلَوَاتٍ فِيهِ، وَلَنِعْمَ الْمُصَلَّى، وَلَيُوشِكَنَّ أَنْ لَا يَكُونَ لِلرَّجُلِ مِثْلُ شَطَنِ فَرَسِهِ مِنَ الْأَرْضِ حَيْثُ يَرَى مِنْهُ بَيْتَ الْمَقْدِسِ خَيْرٌ لَهُ مِنَ الدُّنْيَا جَمِيعًا – أَوْ قَالَ: خَيْرٌ مِنَ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا –

(مستدرک الحاکم؛4/509،المعجم الاوسط؛8226، 9/8226،شعب الایمان؛3849، 6/42)

حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم لوگ  رسول اللہ ﷺ کے پاس بیٹھے یہ گفتگو کررہے تھے مسجد نبوی افضل ہے کہ مسجد بیت المقدس؟  تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا؛میری اس مسجد میں ایک نماز بیت المقدس میں پڑھی گئی چار نمازوں کے برابر ہے،ویسے وہ نماز پڑھنے کی بہترین جگہ ہے اور وہ وقت قریب ہے کہ ایک مؤمن کے لئے اتنی جگہ بھی ملنا  مشکل ہوگا  کہ وہ وہاں سے بیت المقدس کو دیکھ لے، اگر صرف اتنی جگہ بھی مل گئی تو وہ اسکے نزدیک دنیا اور دنیا کی تمام چیزوں سے بہتر ہوگا۔

نبی کریم ﷺ کی یہ مبارک حدیث مسجد اقصٰی کی موجودہ تاریخ سے متعلق نبی ﷺ کا ایک معجزہ ہے۔

☆ اس حدیث سے  مسجد اقصی کی اہمیت واضح ہوتی ہے کہ شریعت  میں اسکا ایک   بڑا مقام ہے اور یہ مقام مسلمانوں کے دل میں باقی رہے گا۔

☆ ابتدا میں مسلمانوں  کا قبلہ بیت المقدس  رہا ہے،اب اگر چہ اسکا قبلہ ہونا منسوخ ہوگیا ہے لیکن اسکی اہمیت باقی ہے اور قیامت تک باقی  رہے گی-

☆  اس وقت بھی مسلمانوں کے دلوں میں اسکی ایسی محبت ہوگی کہ ایک مسلمان کے لئے کچھ دور پر صرف  اتنی   زمین کامل جانا کہوہاں سے وہ بیت المقدس کو دیکھ سکے ،  یہ اسکے لئے دنیا  اور دنیا کی ہر چیز سے عزیز ہوگا۔

☆ مسجد اقصی کے ارد گرد چاروں طرف سے نئی یہود آبادیاں بنا رہے ہیں جس میں وہ کافی  حد تک کامیاب ہیں  ،اگر چہ ساری دنیا کی حکومتیں اسکی مخالفت کررہی ہیں

☆ ایک مسلمان کے لئے اب مسجد اقصی کے قریب رہائش بڑی خطرناک صورت اختیار کرگئی ہے ،عموما ایسا ہوتا ہے کہ رات کی تاریکی میں جب وہ نماز کے لئے یا کسی اور مقصد کے ئے نکلتے ہیں تو  کوئی چھپا ہوا شخص ان پر کسی دھار دار چیز سے حملہ کردیتا ہے۔

یہود کی پلاننگ:-

☆ اسطرح یہود کی یہ پلاننگ ہے کہ مستقبل قریب میں قدس اور مسجد اقصی کے قریب کوئی مسلمان نہ رہ جائے تاکہ بیت المقدس  سے متعلق  انہیں اپنی من مانی کرنے اور اسے ڈھاکر وہاں پر ہیکل سلیمانی تیار کرنے کا موقع ہاتھ آجائے

علامہ اقبال اور مسجد اقصی

ڈاکٹر محمد علامہ اقبال فرماتے ہیں

ہے خاک فلسطیں پہ یہودی کا اگر حق
ہسپانیہ پر حق نہیں کیوں اہل عرب کا
آج یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت بنتے دیکھ کر دنیا بھر کے مسلمانوں کی دہائی پر مجھے اقبال صاحب کا یہ شعر یاد آگیا۔۔۔اور یہ اس سلسلے کی آخری ہزیمت نہیں بلکہ صہیونی مسجد اقصٰی کو گرا کر وہاں اپنا *تھرڈ ٹیمپل* بنانا چاہتے ہیں۔ آدھی پہلے جب مکمل یروشلم یہودیوں کے ہاتھ آیا تھا تو انہوں نے یہی نعرے لگائے تھے کہ اب تھرڈ ٹیمپل ہمارے ہاتھ میں ہے۔ صرف یہی نہیں بلکہ صہیونیوں کے گریٹر اسرائیل کے منصوبے میں شام و عراق سے لے کر مدینہ تک شامل ہے اور حال ہی میں مسجد نبوی میں کھڑے ہوئے صہیونی کی فخریہ تصویر کوئی مسلمانوں سے محبت کے دعوے دار ہیں بلکہ ان کی مدینہ میں مسجد نبوی تک پہنچ کے دعویدار ہیں

☆ وقت تیزی کے ساتھ ہمارے پیارے رسول حضرت محمد صل اللہ علیہ والہ وسلم کی پیشگوئیاں سچ ثابت کرتا جا رہا ہے

مجھے یہ دیکھ کر اقبال صاحب کے الفاظ کی گونج سنتی ہے

زمانہ اب بھی نہیں جس کے سوز سے فارغ
میں جانتا ہوں وہ آتش ترے وجود میں ہے
تری دوا نہ جلیوہ میں ہے نہ لندن میں ہے
فرنگ کی رگ جا پنجئہ یہود میں ہے
سنا ہے میں نے غلامی سے امتوں کی نجات
خودی کی پرورش و لذت نمود میں ہے

مسجد اقصٰی کے لئے دعا:-

☆ اخر میں میری اللہ تعالی سے دعا ہے کہ اللہ سبحانہ وتعالی مسجد اقصٰی کے بارے میں یہودیوں کی یہ ناپاک کوشش کامیاب نہ ہو
آمین 🤲

وسلام!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button