لوئیر دیر رحمت اللہ سواتی سے) آغوش الخدمت مرکز گل اباد کے انچارج سعیداللہ نے بچوں کے حقوق کیلئے کام کرنے والی تنظیموں اور مخیر حضرات سے اپیل کی ہے کہ ان کے مرکز میں مقیم یتیم بچوں کی تعلیم وتربیت اور کفالت میں الخدمت فاونڈیشن کے ساتھ مالی تعاون کیا جائے۔ وہ گزشتہ روزڈسٹرکٹ پریس کلب تیمرگرہ کے ممبران کے ساتھ مرکز کے دورے کے موقع پر بات چیت کرہے تھے۔پریس کلب کے ممبران نے اپنے صدر اسماعیل انجم کی سربراہی میں آغوش الخدمت مرکز گل اباد کا دورہ کیا۔الخدمت فاونڈیشن کے مرکزی اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل فضل محمود، ضلعی صدر حفیظ اللہ خاکساراور سنٹر کے انچارج سعیداللہ نے صحافیوں کو بریفنگ دی۔مقامی صحافیوں نے مرکز میں مقیم مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے یتیم بچوں کے ساتھ وقت گزارا اور ان کے مختلف سرگریوں میں ان کا ساتھ دیا۔صحافیوں نے مرکز میں یتیم بچوں کو دستیاب رہائش، تعلیم و تربیت، خوراک،ادویات،واش روم، ائی ٹی لیب،کانفرنس ہال وغیرہ کا بھی معائنہ کیا۔بعد میں سنٹر میں صحافیوں کا باہمت آغوشین کے ساتھ ایک شام کے عنوان سے ایک تقریب منعقد ہوئی جس سے الخدمت فاونڈیشن کے مرکزی اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل فضل محمود۔ضلعی صدر حفیظ اللہ خاکسار ایڈوکیٹ، ایڈمنسٹریٹر سعید اللہ، ڈسٹرکٹ پریس کلب تیمرگرہ کے صدر اسماعیل انجم، چکدرہ پریس کلب کے صدر شاہ فیصل افغانی اور سینیئر صحافی حلیم اسد نے خطاب کیا اور مرکز کی جانب سے یتیم بچوں کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کو سراہا۔ اس موقع پر الہدی سکول چکدرہ کی جانب سے صحافیوں میں تحائف اور توصیفی اسناد بھی تقسیم کیے گئے۔اپنے بریفنگ میں حفیظ اللہ خاکسار کا کہنا تھا کہ ضلع دیر پائین، دیر بالا، چترال، باجوڑ وغیرہ اضلاع سے کل چوراسی یتیم بچے مرکز میں زیر کفالت ہیں جہاں ان کی مفت تعلیم، رہایش، علاج اور کھیل کود پر توجہ دی جارہی ہے۔انھوں نے کہا کہ ہر بچے پر سالانہ ایک لاکھ اسی ہزار روپے خرچ کئے جاتے ہیں اس کے علاوہ روزانہ ہر بچے کو تیس روپے جیب خرچ، ایک ہزار عیدی اور نئے کپڑے بھی آغوش الخدمت مرکز فراہم کرتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ سنٹر2019 میں قائم ہوا ہے اور ابھی تک اس کا پہلا بیج چل رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ آغوش الخدمت گل اباد کے ساتھ مقامی اور غیر مقامی مرد و خواتین ڈونرز ہر سال ہر ممکن مالی تعاون کرتے ہیں جن کی امداد کی وجہ سے یہ مرکز ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔انھوں نے کہا کہ مرکز میں مزید بچوں کیلئے گنجائش نہیں اگر اس کی عمارت میں ایک اور منزل کا اضافہ کیا جائے تو پھر مزید بچوں کو بھی داخلہ مل سکتا ہے۔مقامی صحافی یہاں مقیم یتیم بچوں کو دیئے جانے والے سہولیات کو دیکھ کر متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے اور ان کا کہنا تھا کہ امیر گھرانوں میں بھی بچوں کو ایسی سہولیات بہم پہنچانا مشکل ہے۔ انھوں نے اپنی طرف سے آغوش الخدمت گل اباد کے ساتھ ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔