بٹ خیلہ(مدثرطاہریوسفزئی نمائندہ خصوصی)بجٹ کی تیاری میں عوامی مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کو سمجھنے کو اسان بنایا جائے، بجی کی تیاری میں تمام سٹیک ہولڈرز سمیت عوامی نمائندوں کو بھی شامل کرنا ضروری ہے ان خیالات کا اظہار سی پی ڈی ائی کے صوبائی کوارڈنیٹر شمس الہادی، اے ڈبلیو ایس کے چئیرمین محی الدین اور ڈائریکٹر ڈاکٹر یاسمین گل نے ملاکنڈ پریس کلب بٹ خیلہ میں ”شفاف بجٹ سازی پر اسٹیک ہولڈرز ڈائیلاگ” کے عنوان پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا،تقریب میں صحافیوں سمیت سول سوسایٹی اور بلدیاتی نمائندوں مرد و خواتین نے بھر شرکت کی۔انہوں نے کہا کہ سی پی ڈی آئی نے ”پاکستان میں بجٹ کی شفافیت کی صورتحال، بین الاقوامی بہترین طرز عمل” پر اپنی چوتھی سالانہ رپورٹ جاری کر دی ہے جس میں وفاقی اور صوبائی سطحوں پر بجٹ سازی کے عمل میں خامیوں کی نشاندہی کی گئی ہے اور بجٹ تجاویز پر شہری گروپوں، حکومتی اداروں اور اہم اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ وسیع پیمانے پر تبادلہ خیال کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس رپورٹ کا مقصد صرف نتائج پیش کرنا نہیں ہے بلکہ حکومتوں، سول سوسائٹی اور بڑے پیمانے پر شہریوں کے درمیان بات چیت میں سہولت فراہم کرنا ہے بجٹ سازی میں شہریوں کی شرکت کو فروغ دینے کے لیے ایک مرکزی ڈیجیٹل پلیٹ فارم شروع کرنے پر غور کرنا چاہیے حکومتوں کو بجٹ کی تشکیل کے اہم مرحلے کے دوران ملک گیر عوامی مشاورت، بشمول ٹاؤن ہال میٹنگز اور ورکشاپس کے آغاز کو ترجیح دینی چاہیے خواتین، اقلیتوں، بچوں اور معذور افرادکے لیے الگ الگ بجٹ اسٹیٹمنٹ تیار کرنے اور جاری کرنے کی ضرورت ہے جس میں ہر گروپ کی منفرد ضروریات اور چیلنجوں کے مطابق تیاری ہوسکیں رپورٹ میں پاکستان میں سیٹیزن بجٹ پیش کرنے کے عمل کو مخصوص قانون سازی یا ضوابط کے ذریعے باقاعدہ بنائے جانے پر زور دیا گیا ہے تقریب کے دوران منتخب نمائندوں، مقامی حکومتوں کے نمائندوں، سول سوسائٹی تنظیموں اور میڈیا کے نمائندوں نے بجت سازی کے حوالے سے سوالات کئے مقررین نے انہیں تسلی بخژ جوابات دے کر مطمین کردیا انہوں نے کہا کہ بجٹ کو تیز رفتاری سے آگے بڑھانے کی بجائے اسے وفاقی اور صوبائی اسمبلیوں کی فنانس کمیٹیوں کو پہلے ہی بھیج دینا چاہیئے تمام پلاننگ کمیشن فارمز (PC-I سے PC-V)) تمام فارموں کو تمام وفاقی اور صوبائی سطحوں پر عوام کے لیے دستیاب کرنا چاہیئے انہوں نے مزید کہا کہ رپورٹ کے مطابق بجٹ سازی میں شہریوں کی شرکت، مقننہ کی نگرانی، پارلیمنٹ میں بجٹ پر بحث کا دورانیہ اور منصفانہ بجٹ سازی پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔