پارٹی کے منشور کو حتمی شکل دیدی گئی ہے,محمودخان

Spread the love

سوات(بیورورپورٹ) سابق وزیراعلیٰ اور وائس چیئرمین پاکستان تحریک انصاف پارلمینٹرین محمودخان نے کہاہے کہ جنوبی اضلاع میں امن وامان کی ابترصورت حال اور شمالی علاقوں میں شدید برفباری اورلوگوں کی نقل مکانی کے باعث الیکشن بہت مشکل ہوں گے اوروووٹرز دستیاب نہیں ہوں گے لیکن اس کے باوجود ہم سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی روشنی میں مکمل تیاری کررہے ہیں ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر نجی ٹی وی کو انٹرویودیتے ہوئے کیا ۔ محمودخان کاکہناتھا کہ ہمارے پارٹی کے منشور کو حتمی شکل دیدی گئی ہے اور ایک ہفتے تک ہم منشور کو تیار کرکے عوام کے سامنے لائیں گے ۔امن ،ترقی اور خوشحالی ہماری پارٹی کے منشور کے اہم نکات ہیں کیونکہ امن ہوگا تو ترقی آئے گی اور جب ترقی آئے گی تو لوگ خوشحال ہوں گے ۔ا س کے علاوہ صوبے کے حقو ق ، ضم شدہ اضلاع کے حق جوانہیں نہیں دیا گیا ہے ۔

 

اس پر بھی ہمارا فوکس ہوگا ۔ان کاکہناتھا کہاکہ جب میں وزیراعلیٰ تھا تو ضم شدہ اضلاع میں صوبے کا فنڈ خرچ کررہاتھا ۔ہمارے بعد وہاں پر ترقی کا سفر رک گیا ہے ۔ان کا مزید کہناتھاکہ اس صوبے کے ڈھائی سو ارب روپے وفاق کو واجب الاداہے اوروہ ہمیں نہیں دئے جارہے۔ ہم اس کے لئے بھرپور کوششیں کریں گے ۔اس وقت صوبے میں تمام ترقیاتی کا م رکے ہوئے ہیں ۔صحت کارڈ کو بندکردیا گیا ہے ۔زمینداروں کو دئے جانے والے کارڈ روک دئے گئے ہیں اور سب کچھ پیچھے کی طرف جارہے ہیں ۔ ان کا کہناتھا کہ سب سے پہلے ہم نے اس نظام کو ٹھیک کرناہوگا ورنہ کچھ بھی ٹھیک نہیں ہوسکے گا ۔ محمودخان کاکہناتھا کہ سیاست میں کوئی حرف آخر نہیں ہوتا اور اس بنیاد پر ہماری پارٹی نے مختلف جماعتوں سے صوبائی سطح پر اتحاداورسیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لئے رابطے شروع کردئے ہیں اور اس ضمن میں پرویزخٹک کی سربراہی میں ہماری بات چیت بھی ہوئی ہے اور ہمیں امید ہے کہ گیارہ جنوری تک یہ مرحلہ مکمل کرلیا جائے گا ۔ میری ذاتی خواہش بھی یہی ہے کہ ہم سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرلیں تاہم اگر نہیں ہوتا تو ہم تمام حلقوں پر اپنے امیداور کھڑے کریں گے ۔ ان کاکہناتھا کہ پانچ سال تک پرویزخٹک اس صوبے کے وزیر اعلیٰ رہے اور ساڑھے چار سال تک میں نے اس صوبے کے عوام کی خدمت کی ہے اور ہم اپنی کارکردگی کی بنیاد پر الیکشن میں اتریں گے اور اس صوبے میں حکومت بنائیں گے ۔ان کاکہناتھا کہ انہوں نے سوات کے تین قومی اور ایک صوبائی حلقے پر کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں اور عوام کی خواہشات کے مطابق کسی ایک قومی حلقے پر انتخاب کا فیصلہ کروں گا ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button