آئین پاکستان اور الیکشن ایکٹ  ۲۰۱۷نے پاکستانی شہریوں کو الیکشن میں شمولیت اور حصہ لینے کی اجازت دیتا ہے۔فافن

Spread the love

دیر(بیورو رپورٹ ) جنرل الیکشن کیلئے سیاسی جماعتوں کے امیدوار اور کارکن روایتی ،تشدد اور عدم برادشت کے بجائے شمولیتی انتخاب  بن جائے،آئین پاکستان اور الیکشن ایکٹ  ۲۰۱۷نے پاکستانی شہریوں کو الیکشن میں شمولیت اور حصہ لینے کی اجازت دیتا ہے۔

انہیں اصولوں کو اپنا کر ایک ایک پرآمن انتخاب ممکن ہوسکتا ہے۔

ان خیالا ت کا اظہار الیکشن کے حوالے سے کام کرنے نیشنل آرگنائزٗشن فافن اور انکے پارٹنر تنظیم کاروان کے نمائندے سر زمین خان نے الیکشن مہم میں سیاسی جماعتوں کے امیدواروں، کارکنوں اور عوام کو پرآمن ماحول میں انتخابات کے سلسلے میں سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر سیاسی جماعتوں ، میڈیا اورسماجی کارکن بھی شریک تھے۔

سرزمین نے کہا کہ آنے والے جنرل الیکشن میں ہم سب کو بحیثیت ووٹرز ، سیاسی جماعتوں کے امیدوار الیکشن ماحول کو ساز گار بنانا چاہئے ۔

جس کی اجازت پاکستانی قانون، الیکشن ایکٹ ۲۰۱۷ دیتے ہیں کہ الیکشن میں ہر ایک کو ازادانہ اور پر امن طور طور پر کام کرنے کی تلقین کی گئی ہے ۔

انہوں نے کہ انتخابات کے دوران مرد امیدواروں اور ووٹرز کے ساتھ خصوصی طور پر خواتین امیدواران اور ووٹرز کو بھی اسی طرح کام کرنے کی اجازت اور پرامن اور سازگار ماحوال فراہم کرنا چاہئے کیونکہ خواتین ہمارے معاشرے کا اہم جز ہے اور دیگر امور کے ساتھ سیاست اور اپنا حق رائے دہی بغیر خوف وخطر کے استعمال کی اجازت ہیں۔

جس طرح مرد ووٹرز اور امیدواروں کو حاصل ہے انہوں نے کہا انتخابات میں خواتین کو پولنگ ڈے پر بطور پولنگ ایجنٹس بھی ازادانہ اور قانونی اور الیکشن ایکٹ کے دائرے اندر رہتے ہوئے کام کرنے کے مواقع فراہم کریں تاکہ خواتین بھی اپنا قیمتی ووٹ کا استعمال کرسکے ۔

انہوں نے سیاسی جماعتوں اور کارکنوں سے کہا کہ وہ الیکشن کے ماحول میں ایک دوسرے کو گالم گلوج،تنقید اور روایتی انداز سے پیش آنے کے بجائے مثبت طریقے سے ایک دوسرے کے رائے اور تنقید کو برادشت کرنے کا مادہ اپنانا ہوگا اور تنقید کو اصلاح کے طور پر لیں تو الیکشن کا ماحول بھی سازگار رہے گا۔

اس موقع پر جماعت اسلامی کے ضلعی آمیر صاحبزادہ فصیح اللہ نے کہا کہ جماعت اسلامی نے پورے کیلئے اپنا الیکشن منشور پیش کردیا ہے جس کی بنا پر جماعت اسلامی کے امیدواروں کا اتارا ہے اور جیسا کہ جماعت اسلامی نے پہلے بھی دیربالا میں تعلیم،صحت ، سڑکوں ، سپتالوں سمیت دیگر بینادی سہولیات کیلئے آحسن طریقے سے انجام دیا ہے اگر حالیہ الیکشن میں عوام نے جماعت اسلامی کے امیدواروں کو کامیاب کرایا تو وہ بھر طریقے سے بلکہ پہلے سے زیادہ بہتر انداز میں دیربالا کو ترقی کی راہ پر گامزن کرےگا۔

جبکہ جمیعت علمائے اسلام،مسلم نواز اور ایم کیوایم کے نمائندوں نے الیکشن کو پرامن بنانے اور ہر امیدوار اور مردوں سمیت خواتین ووٹرز اور امیدواروں کو بھی ازادانہ اور پرامن ماحول میں کام کرنے کی حمایت کی ۔

جمعیت علمائے اسلام کے نمائندے نے کہا کہ ہمارا منشور اور مقصد یہ ہے کہ ہم دیربالا میں ایک بھائی چاے، آخوت و برادشت،اتحاد و اتفاق کا ماحول عوام کو فراہم کرسکے تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ہرایک کو الیکشن میں کام اپنے اپنے منشور کے مطابق کرنا ہے اور الیکشن میں عوام جس کو منتخب کیا وہ پھر ضلع کے ترقی کیلئے مشترکہ طور پر کام کرےگا ۔

جبکہ میڈیا سے وابستہ صحافیوں نے بھی امیدواروں اور ووٹرز کے مابین ایک پل کردار ادا کرنے کیلئے میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعے پیغام پہنچانے کی یقین دہانی کرائی اور سیاسی جماعتوں اور انکے کارکنوں کو آپس میں الجھنے کے بجائے تعمیری تنقید اور بحث و مباحثے کو اہم اور ایک دوسرے کو برداشت کرنے کی بھی تلقین کی تاکہ ایک اچھےماحول میں الیکشن پایہ تکمیل تک پہنچ سکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button