
سوات(بیورورپورٹ) سوات کی تحصیل مٹہ اور تحصیل کبل میں اہم سیاسی خاندانوں امیر علمائے کرام نے
سابق وزیر اعلی اور میدواربرائے پی کے 10اور این اے 4 محمود خان کی حمایت کا اعلان کردیا۔
درجنوں سیاسی خاندانوں نے پی ٹی آئی پی میں شمولیت اختیار کرلی ۔
سابق وزیراعلی اوروائس چئیرمین پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرین محمودخان مسلم لیگ ن کے اہم رہنماء افضل شاہ کی رہائش گاہ گاؤں ہزارہ پہنچ گئے۔
جہاں پر افضل شاہ اوران کے خاندان کے دیگر افرادنے سابق وزیر اعلی کااستقبال کیا اور ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ محمود خان کا کوز شیر پلم میں شمولیتی تقریبمیں شرکت کی۔
جہاں قومی وطن پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کےجہاندار اور شہریار کی قیادت میں سینکڑوں افراد نے اپنے ساتھیوں اور خاندان سمیت پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کے قافلے میں شامل ہوگئے، سابق وزیر اعلی نے پارٹی میں شامل ہونے والے افراد کو ٹوپی اور مفلر پہنا کر خوش آمدید کہا۔
یونین کونسل پیر کلے میں مسلم لیگ ن کے اہم رہنماء اور ان کے چچا عزت مند خان، سلطان علی خان نے اپنے خاندان اور ساتھیوں سمیت سابق وزیر اعلی محمود خان کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔
محمود خان نے توتانو بانڈئی میں بھی تقریب میں شرکت کی۔جس میں علمائے کرام اور دیگر افراد نے محمود خان کی حمایت کااعلان کردیا۔
تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے محمود خان نے کہاکہ الیکشن کے میدان میں کارکردگی کی بنیاد پر موجود ہیں جو ترقی ہم نے دی ہے اور وہ ماضی میں کسی نے نہیں دی،
انہوں نے کہاکہ مخالفین کے پاس الزام تراشی کے سوا کوئی ایجنڈا نہیں اورالیکشن میں مخالفین کی ضمانتیں ضبط ہوں گی۔
انہوں نے کہاکہ بحیثیت وزیراعلی سوات اور مالاکنڈ ڈویژن کی جو خدمت کی ہے۔
اس پر میرا ضمیر مطمئن ہے،اپنے دور میں مساجد کی سولارائزیشن کی اور آئمہ کرام کے لئے وظائف مقرر کئے۔