
گلاسگو: ماہرین کا کہنا ہے کہ لوگ ماؤتھ واش کے بجائے چقندر کے جوس سے منہ صاف کریں۔
دنیا بھر میں لاکھوں لوگ منہ کی بو کو ختم کرنے اور بیکٹیریا کو ختم کرنے کے لیے ماؤتھ واش کا استعمال کرتے ہیں۔ زیادہ تر ماؤتھ واش میں فلورائیڈ ہوتا ہے، جو جراثیم کو مارتا ہے۔
مزید برآں، مسوڑھوں کی بیماری کے علاج کے لیے ماؤتھ واش بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
تاہم، ان مصنوعات کو استعمال کرنے کے کچھ نقصانات ہیں، بشمول خشک منہ اور antimicrobial مزاحمت کا نقصان۔
حالیہ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ پتوں والی سبز سبزیوں میں نائٹرائٹ نامی مالیکیول پایا جاتا ہے جو کہ منہ کی صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔
تحقیق کے لیے سکاٹ لینڈ کی یونیورسٹی آف دی ویسٹ آف سکاٹ لینڈ کے محققین نے ایسے ایتھلیٹس کا مطالعہ کیا جو زیادہ چینی کے استعمال کی وجہ سے مسوڑھوں کی بیماری میں مبتلا تھے
(کھلاڑی اکثر ورزش کے دوران انرجی جیل استعمال کرتے ہیں جو خالص میٹھے پر مبنی ہوتے ہیں)۔
تحقیق سے پتا چلا کہ چقندر کا جوس (جس میں نائٹریٹ کا تخمینہ 12 ملی میٹر ہوتا ہے) ورزش کے دوران کھائے جانے والے تیزابی اسپورٹس ڈرنکس اور شوگر جیل سے کھلاڑیوں کے دانتوں کی حفاظت کرتا ہے۔
تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ نائٹریٹ کو ایتھلیٹس میں دانتوں کی خرابی کے خطرے کو کم کرنے کے لیے بطور علاج استعمال کیا جا سکتا ہے۔