
تحریر وترتیب:رومان ایوب
پاکستان میں عام انتخابات کی تیاریاں جاری ہیں،عوام8 فروری کو آئندہ 5سال کے لئے حکومت کا انتخاب کریں گے۔عام انتخابات میں بھر پور حصہ لینے کے لیے جماعت اسلامی کی تیاریاں بھی عروج پر ہیں۔لوئر دیر حلقہ این 7سے جماعت اسلامی کے نامزد امیدوار قومی اسمبلی مولانا ڈاکٹر محمد اسماعیل اور امیدوار حلقہ پی کے 15ادینزئی عزیز اللہ خان کیساتھ ایک خصوصی انٹرویو کا اہتمام کیاگیاجو کہ نزرقارعین ہے۔مولانا محمد اسماعیل امیدار حلقہ این اے7دیر لوئر
٭تعارف:مولانا ڈاکٹر محمد اسماعیل نے اپنی سیاست کا آغازدور طالب علمی میں جمعیت طلبہ عربیہ سے کیا۔قر طبہ یو نیورسٹی پشاور سے پی ایچ ڈی کی اور جامعہ تفہیم القران مردان سے فاضل درس نظامی ہیں۔وہ جمعیت طلبہ عربیہ کے منتظم اعلی بھی رہے۔مولانا اسماعیل صوبائی چیف خطیب خیبر پختونخوا بھی رہے۔نائب امیر جماعت اسلامی صوبہ خیبر پختونخوا کی حیثیت سے تاحال زمہ داریاں اداکررہے ہیں۔مولانا ڈاکٹر محمد اسماعیل قر طبہ یو نیورسٹی پشاور میں درس وتدریس کیساتھ بھی وابستہ ہے۔بانی فہم قر آن وسنت کلاس ہے جس کے زریعے لاکھوں لوگوں تک قر آن وسنت کا پیغام پہنچایا۔
مولانا ڈاکٹر محمد اسماعیل حلقہ این اے 7لوئر دیر سے جماعت اسلامی کے امیدوار ہیں۔مولانا ڈاکٹر محمد اسماعیل نے نوائے دیر کیساتھ ایک خصوصی نشست میں گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ جماعت اسلامی پاکستان کی واحد سیاسی پارٹی ہے۔جس کے اندر جمہوریت ہے۔جس کا کوئی بھی ممبر اسمبلی کرپٹ نہیں۔جس کے کسی بھی ممبر کا نام تو پانامہ لیکس میں شامل ہے،نا پنڈورا باکس میں اور ناوکی لیکس میں۔ہر مشکل گھڑی میں چاہے وہ سیلاب ہو یازلزلہ،کرونا یا دوسرے حادثات جماعت اسلامی ہر آفت میں ریاست سے بڑھ کر عوام کی خدمت کرتی ہے۔جماعت اسلامی نے اپنے محدود وسائل کے باجود عوامی خدمت کی مثالیں قائم کیں۔جماعت اسلامی ایسی پارٹی ہے۔جس کے تمام ممبران اسمبلی پارلیمنٹ میں پارلیمانی کارکردگی میں ٹاپ پر ہوتے ہیں۔جس کے پاس صالحیت وصلاحیت ہے جو کہ آئی ایم ایف کے چنگل سے قوم کو نکال سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پاکستان کو غربت،جہالت،پسماندگی،بیروزگاری،بدامنی اور ظلم سے نجات دلاسکتی ہے۔جو قائد اور اقبال کے وژن کے مطابق ایک پر امن ترقی یافتہ پاکستان بناسکتے ہیں۔اس لئے عوام 8فروری کو غربت،جہالت،کرپشن،لوٹ مار،بیروزگاری بدامنی سے نجات کے لیے ”ترازو“پر ٹھپہ لگائے۔
(2)مستقبل کے اہداف /منشور کے حوالے سے مولانا محمد اسماعیل نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اسمبلی فلور پر آئین اور قانون کی بالادستی اور اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے بھر پور کوشش کریں گے۔جماعت اسلامی اقتدار میں آکر سب سے پہلی ضرب سودی نظام معیشت پر لگائے گی۔ہم عدالتوں میں قرآن کا نظام متعارف کرائیں گے پاکستان کو ایک مثالی اسلامی اور فلاحی ریاست بنائے گی جس میں نظام عدل نافذ ہوگا۔مولانا محمد اسماعیل نے اپنے حلقہ انتخاب این اے 7میں تر قیاتی منصوبوں کا زکر کرتے ہو ئے بتایا کہ اقتدار میں اکر دیر موٹر وے کے خواب کوحقیقت کا جامہ پہنائیں گے۔بلاتفریق ہرسطح تک گیس کی فراہمی کے لیے بھر پور اقدامات کریں گے۔امن وامان کی بحالی کے لیے مو ثر اقدامات کریں گے۔مساجد اور مدارس میں علماء کی سرپرستی،سولر ائزیشن کا قیام اولین ترجیح ہوگی۔جنگلات سے گھر یلو استعمال کے لیے معدنیات پر عوام کے حق کے لیے کوشش کریں گے۔
تیمرگرہ میڈیکل کالج کی فعالیت اور خواتین یونیورسٹی قائم کریں گے۔لوئر دیر میں ٹورازم کے فروغ کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائیں گے۔بجلی پیداکرنے کے لیے نئے ہائیدل پاور منصوبوں کا اجراء اور سانام ڈیم تکمیل کے لیے اقدامات اٹھانا،فشریز فارمنگ کی حوصلہ افزائی کریں گے۔ہر یو نین کونسل میں لائیو سٹاک،ڈسپنسریز اور دیہی پولٹری برائے غریب افراد اور جانوروں کی نسل کشی کے لیے سیمن کی درآمد کا اہتمام الخدمت بنو قابل پروگرام کے تحت دیر کے نوجوانوں کو فری آئی ٹی کورسز سیکھائیں گے۔علاقائی سطح پر نوجوانوں کے لیے کھیل کود کے میدان اور صحت مندسرگرمیوں کے مواقع فراہم کریں گے۔کنڈرو،زوال بابا ٹو حاجی آباد،منجائی زیر تعمیر پلوں کو مکمل کریں گے۔تیمرگرہ کو ماڈل سٹی بنائیں گے۔تیمرگرہ شہر کے لیے ایک جامع منصوبہ بندی(سیورج سسٹم،سالڈویسٹ منیجمنٹ،صاف پانی،سیف سٹی پراجیکٹ،ٹریفک سسٹم بہتری کے لیے انڈس پاس/فلائی اوور بنانا)تیمرگرہ ہسپتال کو ٹیچنگ ہسپتال کا درجہ دیں گے۔تمام سرکاری محکموں میں سٹاف کی کمی دور کریں گے۔یتموں اور معزوروں کے لیے وضائف کا اہتمام کریں گے۔مختلف علاقوں میں سمال چیک ڈیمز بنائیں گے۔
٭تعارف:عزیز اللہ خان امیدوار حلقہ پی کے 15۔عزیز اللہ خان تحصیل ادینزئی کے گاؤں خانپور میں پیداہوئے،ابتدائی تعلیم گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول خانپور سے حاصل کی۔ایف ایس سی گورنمنٹ جہانزیب کالج سوات سے کی۔پشاور یو نیورسٹی سے ایم اے کیا۔بعدازاں عملی سیاست کا اغاز کیا۔2022کے بلدیاتی انتخابات میں چیئر مین کے لیے نامزد امیدوار بھی رہے۔2024 میں جماعت اسلامی کی جانب سے پی کے 15کے نامزد امیدوار ہیں۔اور علاقے میں ان کی فلاحی کاموں کے باعث ان کی کامیابی یقینی ہے۔ان کے حلقہ انتخاب میں چکدرہ،اوچ،خانپور،اسبنڑ،تازہ گرام شاہ عالم بابا،تیندوڈاگ،شوہ،گل آباد ورسک،اوسکئی چیخو،ٹیسو،شاہ آباد خیر آباد،کوٹیگرام،کتیاڑی،سیاہ،لڑم،ٹیکنئی بالا پائین، چٹ پٹ گجر آباد،راموڑہ درہ اور باڈوان بھی شامل ہے۔عزیز اللہ خان نے نوائے دیر کیساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہو ئے کہا ہے کہ ادینز ئی کی ترقی جماعت اسلامی کی مرہون منت ہے۔عوام کی بلاامتیاز خدمت نصب العین ہے۔پی کے 15کو مثالی حلقہ بنائیں گے۔عزیز اللہ خان کا کہنا تھا کہ ادینزئی حلقہ پی کے 15 کی تعمیر وترقی میں سابق ایم پی اے ڈاکٹر زاکراللہ خان (مرحوم)کا بہت بڑا کردار ہے۔انہوں نے ان علاقوں میں کچے روڈوں کی تعمیر کے ساتھ مختلف علاقوں میں سڑکوں اور گلیوں کی تعمیر میں اپنا کردار اداکیا۔سڑکوں کی تعمیر ات کیساتھ چکدرہ تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال،ملاکنڈ تعلیمی بورڈ،ملاکنڈ یو نیورسٹی بھی بنائی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سابقہ منتخب نمائندوں کی ناقص کارکردگی کیو جہ عوام مشکلات کاشکارہیں،جبکہ مہنگائی بے روزگاری،سڑکو ں کی بدحالی امن وامان کا فقدان،معاشی بحران سمیت دیگر مسائل سے پریشان ہیں،ہم سمجھتے ہیں کہ جماعت اسلامی کے افراد اسمبلیوں میں آکر ان مسائل کے حل کے لیے اپنا کردار اداکریں گے۔ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے عوام ترازو کو ووٹ دیں عوام 8فروری کو دیانت دار قیادت منتخب کریں۔جماعت اسلامی کا سیاسی منشور قرآن وسنت کی بالادستی اور خوشحال پاکستان آئینہ دار ہے۔دیگر سیاسی جماعتوں کی نسبت جماعت اسلامی کاماضی بے داغ ہے،دو قومی نظریے کی امین اور ملک کی سرحدوں کی محافظ ہے۔مشکل حالات میں عوام کا ساتھ دیتی ہے۔عوام جماعت اسلامی کو ووٹ کیوں دیں؟عزیز اللہ خان نے کہاکہ ملک کی تمام سیاسی جماعتوں نے اپنے اپنے انتخابی منشورکا اعلان کیا ہے مگر دیگر سیاسی جماعتوں کی نسبت جماعت اسلامی کے انتخابی منشور کابغور مطالعہ کرنے سے میں اس نتیجے پر پہنچاہوں کہ ملک کے بہترین مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے جماعت اسلامی کی قیادت کو عوام کی کی خدمت کے لیے ایک موقع ضرور دیاجاناچاہیے۔عوام نے ہر سیاسی پارٹی کی کاکردگی کو خواب پہچان لیاہے۔اب وقت آگیاہے کہ عوام محب وطن سیاسی پارٹی جماعت اسلامی کواپنے ووٹ کے زریعے ایک مرتبہ منتخب کرکے اس کی کاردگی کو بھی جانچ لیں۔عزیز اللہ خان کا کہناتھا کہ مولانا عبدالاکبر چترالی،سینیٹر مشتاق احمد خان،عنایت اللہ خان سب کا پارلیمنٹ میں امانت ودیانت آپ کے سامنے ہے۔عوامی مسائل پر پارلیمینٹ میں موثر آواز اٹھائی۔عزیز اللہ خان نے کہاکہ اس وقت تحصیل ادینز ئی مسائل کی اماجگاہ بن گیاہے۔منتخب ہوکر دریائے سوات کے کنارے زرعی زمینوں کو سیلاب سے بچانے کے لیے حفاظتی پشتوں کو تعمیر کریں گے۔زرعی زمینوں کو سیراب کرنے کے لیے ٹیوب ویلوں کو سولرائزیشن فراہم کریں گے۔چکدرہ ہسپتال میں نادار اور غریب مریضوں کو مفت ادویات کی فراہمی اور ڈاکٹروں کی کمی پوری کرنے کے لیے اقدامات کریں گے۔تمام سرکاری محکموں میں سٹاف کی کمی دور کریں گے۔ادینزئی کو سرسبز وشاداب بنانے کے لیے پلانٹیشن کریں گے۔ادینزئی میں ہر گھر تک بلاتفریق ہر سطح تک سوئی گیس کی فراہمی کے لیے بھر پور اقدامات کریں گے۔انڈسٹر یل زون کا قیام مشن ہے۔خواتین کو بااختیاربنانے کے لیے دستکاری سنٹرز بنائیں گے۔ادینزئی کے نوجوانوں کو بنوقابل پروگرام کے تحت فری آئی ٹی کورس سیکھائیں گے۔