
کیلیفورنیا: محققین نے حال ہی میں ڈپریشن اور جسمانی درجہ حرارت میں اضافے کے درمیان تعلق کا انکشاف کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی محققین کی ایک ٹیم کی حالیہ تحقیق میں جسمانی درجہ حرارت اور ڈپریشن کے درمیان تعلق کا پتہ چلا ہے تاہم وہ یہ معلوم نہیں کر سکے کہ دونوں میں سے کون اس کی وجہ ہے۔
امریکی محققین کا کہنا ہے کہ حالیہ نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ جسمانی درجہ حرارت میں تبدیلی ڈپریشن کے علاج میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
اس تحقیق میں 106 ممالک کے 20,000 سے زیادہ افراد شامل تھے جنہوں نے ایسے سینسر پہن رکھے تھے جو ان کے درجہ حرارت اور افسردگی کا تجزیہ کرتے تھے۔
ایشلے میسن، مطالعہ کے مرکزی مصنف اور کیلیفورنیا یونیورسٹی میں نفسیات کے ایسوسی ایٹ پروفیسر، نے کہا، "ہمارے علم کے مطابق، شرکاء کی زبانی رپورٹس اور سینسر کا استعمال کرتے ہوئے جسمانی درجہ حرارت اور افسردگی کی علامات کے درمیان تعلق کی تاریخ کا یہ سب سے بڑا مطالعہ ہے۔ کی مدد سے تجزیہ کیا گیا ہے۔
پروفیسر ایشلے نے نیوز ریلیز میں کہا، "آبادی میں ڈپریشن کی بلند شرح کو دیکھتے ہوئے، اس تحقیق کے ساتھ ہم جسمانی درجہ حرارت کو کنٹرول کرکے ڈپریشن کے علاج کے لیے ایک نئے علاج کے امکانات کو دیکھ رہے ہیں۔”