
اسلام اباد: کیسپرسکی اینٹی ڈرون سولوشن ایک جامع نظام ہے جو ایسے سول ڈرونز کا پتہ لگاتا ہے، شناخت کرتا ہے اور اسے بے اثر کرتا ہے جو اہم انفراسٹرکچر، عوامی تقریبات اور تجارتی سہولیات کے لیے سیکیورٹی خطرہ بن سکتے ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق سال 2027 تک، عالمی سطح پرسویلین ڈرون مارکیٹ 21.62 بلین ڈالر تک بڑھنے کا تخمینہ ہے، جو 2023 سے تقریباً دوگنا ہو جائے گا۔
لہذا، تجارتی مراکز اہم انفراسٹرکچر اور عوامی تقریبات کو ڈرونز سے غیر مجاز ویڈیو ریکارڈنگ یا صنعتی جاسوسی سے بچانے کی ضرورت ہے۔
اس طرح کہ مسلسل مزید جدید ترین ہوتے ہوئے سویلین ڈرونز سے تحفظ کے لیے، صارفین ڈرون مخالف سولوشنز کی طرف رجوع کر رہے ہیں۔
ان بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے، کیسپرسکی اپنے اینٹی ڈرون سولوشن کو جدید ترین ٹیکنالوجی بشمول اے آئی الگورتھم اور نیورل نیٹ ورک کے ساتھ بڑھا رہا ہے۔
پاکستان میں کیسپرسکی کے کنٹری مینیجر عثمان قریشی کا کہنا ہے کہ جب لوگ اینٹی ڈرون سولوشنز کے بارے میں بات کرتے ہیں، تو ہارڈ ویئر فوراً ذہن میں آتا ہے۔
لیکن سافٹ ویئر بھی تیزی سے اہم ہوتا جا رہا ہے کیونکہ خطرے کا منظر بدل رہا ہے اور انفرادی ہارڈویئر آلات جامع سیکورٹی فراہم نہیں کر سکتے۔
ہم سولوشن کے پورے پیکیج کو تیار کرنے اور بہتر بنانے پر مرکوز ہیں۔ نئی ریلیز میں، ہم نے سافٹ ویئر میں بہت سے اہم فنکشنز کو بہتر بنایا ہے۔ ہم نے انٹرفیس نیویگیشن کو آسان بنا دیا ہے اور معلومات کے اوور لوڈ کو ختم کر دیا ہے۔
مسلسل بڑھتی ہوئی سویلین ڈرون مارکیٹ کے درمیان، کیسپرسکی نے اپنے اینٹی ڈرون سولوشن کو ایک بڑی نئی اپڈیٹ دی ہے۔
تازہ ترین ورژن میں سسٹم کی اسکیل ایبلٹی کو بہتر کیا گیا ہے، ایک انٹرفیس جو 12 گنا زیادہ تیزی سے کام کرتا ہے، اور واقعاتی تصور کو بہتر بنایا گیا ہے۔
اپ ڈیٹ شدہ نظام میں، اے پی آئی کے ذریعے تھرڈ پارٹی سلوشنز کے ساتھ اینٹی ڈرون کو ضم کرنا آسان ہے، جس سے جغرافیائی کوریج ایریا کو وسعت دینے کے ساتھ ایک کنسول سے پورے سسٹم کا انتظام کیا جا سکتا ہے۔
کیسپرسکی اینٹی ڈرون کا اپنا تیار کردہ نقشہ ہے، جہاں ایک اہم ری ڈیزائن اور ایک نیا فریم ورک بنایا گیا ہے، جس کے نتیجے میں کام کرنے کی رفتار زیادہ ہوگئی ہے۔ تمام گرافک آسانی سے ریئل ٹائم میں دکھائے جاتے ہیں۔
مزید برآں، صارفین اب ویڈیو اینالیٹکس اور میپ موڈز کے درمیان آسانی سے سوئچ کر سکتے ہیں تاکہ تمام تفصیلات کا مزید قریب سے معائنہ کیا جا سکے۔