
بونیر( اے ار عابد سے )
پیر پیراں شہنشاہ خراسان حضرت سید علی ترمذی المعروف پیر بابا صاحب علیہ رحمت کے 454 ویں عرس مبارک کے دو روز کے تقریبات مزار شریف پر چادر پوشی کیساتھ اختتام کو پہنچے۔چادر پوشی کے موقع پر بے تحاشہ رش و رقت امیز مناظر کلمہ طیبہ کاورد اور بلند اواز سے زکر و ازکار دیکھنے اور سننے کو ملیں ۔اس موقع پر دعا مانگی گئی جس میں اولیاء کرام کے بلند درجات زائرین کے حاجات اور ملک پاکستان اور اسلام کی سربلندی کیلئے اللہ سبحان و تعالیٰ کے سامنے عاجزی و انکساری سے سروں کو نیچے اور ھاتھوں کو کھلا رکھا گیا۔دعائیہ تقریب کے بعد سجادہ نشین مخدوم سید حسین شاہ باچا کے خاندان کی جانب سے خواتین و مرد زائرین کو لنگر تقسیم کی گئی اور عرس کے تقریبات سخت سیکورٹی میں
آ من کے ساتھ اختتام پزیر ہوئے۔عرس کے دوسرے روز کے تقریبات کے لئے سیکورٹی کے خاص انتظامات کئے گئے تھے جس کی نگرانی ڈی پی او شاہ حسن نے خود کی۔تقریب میں سابق ڈی سی بونیر اسماعیل خان اے سی گدیذی کبیر خان ٹی ایم او گدیذی انور شمیم خان ٹی ایم او ڈگر افسر علی خان۔ٹی ایم او گاگرہ میاں قیصر ٹی ایم او چغرزی اختیار حسین باچا ٹی ایم او مندنڑ امین خان وزیر اعلی کے ایڈوائزر سید فخر جہان کے پی ایس فدا محمد خان لویہ جرگہ کے صدر میاں سید لائق باچا کاغان ویلی سے پیر سید عظمت علی شاہ جوہر علی خان اف ڈگر پیر سیراج ھاشمی سلارزیوال اور پیر بابا صاحب کے نواسوں پیر بابا کے عقیدت مندوں زائرین خواتین و مرد بچوں نے خیبر پختونخوا کے کونے کونے اور پنجاب کے عقیدت مند بڑی تعداد میں شریک ہوئیں۔
عرس کے تقریبات کے پہلے روز ھفتہ کے دن نماز عصر سے دوسرے دن اتوار کے دن چادر پوشی تک مختلف علمائے کرام مشائخ عزام نعت خوان نے حضور مبارک کے شان اسلام کے لئے خدمات اور اس تسلسل کو اگے جاری رکھتے ہوئے پیر پیران شہنشاہ خراسان حضرت پیربابا صاحب کے اسلام کے تبلیع کے لئے سفر اور مجاہدہ اور بونیر پاچا کلے میں رحلت اور مزار تک کے سفر پر روشنی ڈالی اور انکے امد سے نور بصیرت عام ہونے کے حوالے دئے گئے اور اس عزم کا اظہار کیا کہ عقیدت کے اس سلسلے کو اگے بڑھایا جائے گا ۔
عرس کے دو روز کے تقریبات ہر سال منائے جاتے ہیں جس کے لئے سجادہ نشین مخدوم سید حسین شاہ بابا اور انکے خاندان کے چشم و چراغ مخدوم سید جفر شاہ باچا مخدوم سید بھادر شاہ باچا مخدوم سید انورشاہ باچا مخدوم سید مبارک شاہ باچا اور مخدوم سید کاظم شاہ باچا دیگر جوانوں کے ھمراہ خدمت اور تقسیم لنگر کے لئے سرگرم رہیں اور ہر سال عرس مبارک کے انتظامات کا کریڈٹ اس خاندان کو جاتا ہے جس کے لئے شرکاء نے انکا شکریہ ادا کیا اور ڈھیر ساری دعائیں بھی دی۔