پاکستان چیمبر آف ایجوکیشن کے مرکزی رہنماؤں حافظ محمد بشارت چوہدری عمران راجہ خالد حامد اعوان نے پنجاں کے صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات کو نجی شعبہ تعلیم کو ریلیف دینے پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ نجی شعبہ تعلیم 65فیصد بوجھ اٹھائے ہوئے ہے لاکھوں افراد کو روزگار فراہم کررہا ہے مگر طویل عرصہ سے اسکے خلاف انتقامی کاروائیوں سے بد دلی پھیل رہی ہے اور ہر سطح پر اسکی حوصلہ شکنی کی جارہی تھی متعدد ٹیکسز کی بلا جواز بمباری سے نجی شعبہ تعلیم کو نشانہ بنایا جارہا تھا۔انہوں نے صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات کی طرف سے پاکستان چیمبر آف ایجوکیشن کے مرکزی رہنما ؤں محمد آصف چوہدری طیب نصیر جنجوعہ سعید الحسن،مہر عاشق،طاہر جاوید اور دیگر تنظیموں کے ذمہ داران کو سمر کیمپ یکم جون تا 15جولائی نویں دسویں جماعت کے لئے لگانے اور6جون تک امتحانات کے لئے سکول کو صبح تین گھنٹے کھولنے کا خیر مقدم کیا ہے انہوں نے کہا کہ سرکاری سکولں میں ایک طالب علم 8ہزار روپے کے اخراجات سرکاری فنڈزسے ادا ہوتے ہیں جبکہ نجی ادارے دو ہزار سے چار ہزار روپے تک اس سے بہتر سہولتوں کے ساتھ تعلیم دیتے ہیں نتائج بھی عوام کے سامنے ہیں انہوں نے کہا کہ واضح ہورہا ہے موجودہ صوبائی حکومت تعلیم کے شعبہ کو خصوصی دلچسپی سے مزید بہتر بنانے کے لئے کوشاں ہے اور پبلک پرائیویٹ سیکٹر سے نتائج حوصلہ افزا برآمد ہونگے انہوں نے کہا کہ جب اڑھائی کروڑ نوجوان تعلیمی اداروں سے باہر ہیں ایسے میں ان کو خصوصی ٹارگٹ بنانے اور نجی تعلیموں شعبوں کی حوصلہ افزائی قابل تحسین ہے اسکے مزید بہتر نتائج برآمد ہونگے۔