بلوچستان کوئٹہ کوئلہ کان دھماکہ: نوجوانوں کی شہادت، شانگلہ میں دکھ و رنج

Spread the love

شانگلہ(آفتاب حسین سے)بلوچستان کوئٹہ کوئلہ کان دھماکے میں جان بحق افراد کی تعداد 9ہوگئی۔جان بحق ہونے والوں میں باپ بیٹا اوردو کمسن نوجوان شامل ہیں۔میت شانگلہ پہنچنے پر قیامت صغرہ مچا۔ایک ہی بالائی گاؤں سے نو محنت کشو ں کی شہادتوں پر فضاء سگوار رہا۔رحمان زیب اور ہدایت اللہ ساندہ گیس کے بعد کوئٹہ ہسپتال میں زخموں کا تاب نہ لاتے ہوئے جان کی بازی ہارگئے۔واقعہ صوبہ بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ سے تین کلو میٹر فاصلے پر واقع یو ایم سی کوئلہ مائن میں ساندہ گیس پھٹنے کے باعث پیر کے روز عصر کے وقت پیش آیا تھا۔جسمیں 13کان کن محنت کش جان بحق ہوئے جسمیں 4کا تعلق سوات کے علاقے میاندم سے ہیں جبکہ 9کا تعلق ضلع شانگلہ کے گاؤں بانڈہ پیرآباد میاں کلے اور 1کان کن کا تعلق ملا بابا باسی الپوری سے ہیں۔کوئلہ کان حادثے میں جان بحق ہونے والو میں باپ بخت آفسر اور بیٹا کمسن شاکر اللہ کچھ عرصہ پہلے کان کنی کیلئے گئے جو اسی حادثے میں لقمہ اجل بن گئے۔دیگر جان بحق ہونے والو میں جاوید ولد فضل محمد، عمر محمد ولد مآب، جان زر ولد محبوکے، عمرحسن ولد فریدخان، بخت افسر ولد نور محمد ملا، شاکر اللہ ولد بخت افسر ، جان بادشاہ ولد محیب گل میاں کلے پیراباد شامل ہے۔ یاد رہے کہ شانگلہ میں ائے روز ایسے واقعات اب معمول بن چکا ہے جس کی بنیادی وجہ علاقے میں روزگار نہ ہونا، صنعت انڈسٹری اور کارخانے نہ ہونے کی وجہ سے اس پورے ریجن سے تعلق رکھنے والے محنت کش کوئلے کے کانوں میں کام کرنے کو ترجیح دیتے ہیں اور آئے روز حادثات کا شکار ہو جاتے ہیں ایک سروے کے مطابق شانگلہ میں 65 فیصد سے زائد افراد کا تعلق کوئلہ کان کی شعبے سے وابستہ ہے، شانگلہ میں کوئلہ کان سے لاشوں کو لانے کی خبر اتے ہی یہاں قیامت صغریٰ قائم ہو جاتا ہے۔ یہاں سے منتخب نمائندے صرف شدید مذمتی تعزیتی بیان دیتے ہیں اور ان لوگوں کا درد اور غم بھول جاتے ہیں جبکہ کوئلہ کان میں زخمی ہونے کے بعد معذور ہونے والوں کی تعداد سینکڑوں میں ہے جن کے گھروں میں فاقے ہیں۔ ان کے بچوں کے لیے نہ کوئی سکول ہے نہ ہسپتال اور نہ کاروبار کا متبادل بندوبست موجود ہے۔شانگلہ میں افرادی قوت زیادہ ہونے کی وجہ سے یہاں کے لوگ مجبور ہو کر اپنے بچوں کو بھی کھولا کانوں میں بھیجتے ہیں جو ایک بڑا المیہ ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button