ضلع بونیر میں صحت سہولیات کی کمی پر جماعت اسلامی کا احتجاجی الٹی میٹم

Spread the love

بونیر(اے ار عابد سے)
جماعت اسلامی کے نائب امیر و سابق امیدوار صوبائی اسمبلی انجینیئر ناصر علی خان نے سابق ضلع کونسل ممبر زرداد خان کے ھنراہ بونیر پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس میں ضلع میں صحت افسران و سہولیات کے فقدان پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ ضلعی اعلیٰ انتظامی افسران وزیر صحت سیکرٹری صحت ایک ھفتے میں اصلاح احوال کے لئے فوری اور ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے بصورت دیگر ایک ھفتے کے بعد جماعت اسلامی عوام کو لے کر سڑکوں پر احتجاجی کرے گی۔ انجنیئر ناصر علی خان نے کہا کہ ڈسٹرکٹ میں ڈی ایچ او نہ ہونے عرصہ بعد دور دراز ضلع سے ڈی ایچ او کو ایکٹنگ چارج دینے اور ہیڈ کوارٹر ہسپتال ڈگر میں ایم ایس نہ ہونے اور معاملات ڈی ایم ایس سے چلانے کی وجہ سے مریض اور سرکاری اہلکاروں کے معاملات التوا کا شکار ہیں اور مریض اور سرکاری اہلکار جائز حق کے لئے زہنی ازیت سے گزر رہے ہیں۔
انجنیئر ناصر علی خان نے مذید کہاکہ ڈی ایچ کیو ھسپتال ڈگر سمیت ضلع بھر کے تمام تحصیل ہیڈ کوارٹر اور دیگر صحت صحت مراکز میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے جس کیوجہ سے ضلع بونیر کے غریب عوام صحت کے بنیادی سہولیات سے محروم ہیں ۔
انجنیئر ناصر علی خان نے موقف اپنایا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں میں علاج معالجہ کی سہولیات دستیاب نہ ہونی کیوجہ سے مریض نجی ہسپتالوں کا رخ کرتے ہیں اور مجبوری کی حالت میں خون پسینے کی کمائی سے علاج معالجہ کیلئے مجبور ہیں۔ انجینیئر ناصر علی خان نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ڈگر میں ایمرجنسی میں بھی سرنج تک میسر نہیں ہے اور انتہائی ضروری ادویات بھی موجود نہیں ہیں اور ڈی ایچ کیو ہسپتال ڈگر ان دنوں صرف ریفر ٹو پشاور ، ریفر ٹو مردان اور ریفر ٹو اسلام آباد بن چکا ہے۔انہوں نے ڈگر ہسپتال کے لئے ڈیتھ سیل کا نام دیا ہے جہاں مریض موت کا انتظار کرتے ہیں ۔انجنیئر ناصر علی خان نے مزید کہا کہ ہسپتال میں ایم آر آئی ،سی ٹی سکین،ایکسرے مشین اور دوسری مشینری بے کار پڑی ہے جبکہ دسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ڈگر کا زیر تعمیر بلڈنگ اب تک کھنڈر پڑا ہے ۔
انجنیئر ناصر علی خان نے ضلع بونیر میں ڈی ایچ او ڈگر ھسپتال میں ایم ایس اور اس کیساتھ ساتھ نرسوں اور ڈیوٹی کا نظام درہم برہم ہے۔بقول انکے سرکاری ہسپتالوں کے کلاس فور وی آئی پیز کے گھروں میں ڈیوٹی پر مامور ہیں ۔ایمرجسنی اور کیجولٹی برائے نام ہیں۔ انجنیئر ناصر علی خان نے ڈی جی ہیلتھ سیکرٹری ہیلتھ ڈپٹی کمشنر بونیر اور موجودہ حکومت کو الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک ہفتے کے اندر اندر ضلع بونیر میں محکمہ صحت میں اصلاح احوال نہ کئے گئے تو جماعت اسلامی عوام کو ساتھ لے کر سڑکوں پر احتجاج کریگی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button