
باجوڑ میں سابقہ پارلیمنٹرین نے پارٹی کو تقسیم کرکے تباہ و برباد کیا ہے۔پی ٹی آئی باجوڑ کے پارلیمنٹیرینز یہ نہیں چاہتے ہیں کہ کوئی انرجیٹک نوجوان سامنے آجائے ۔ کیونکہ وہ یہ اپنے لئے خطرہ سمجھتا ہے ۔ دو تین خاندان پی ٹی آئی باجوڑ پر قابض ہیں ۔ موجودہ ٹیکٹ مشاورت پر نہیں بلکہ گل ظفر کے کہنے پر دیا گیا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار پی ٹی آئی کے دیرینہ کارکن اور پی کے 22 کے آزاد اُمیدوار اخترگل نے باجوڑ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ باجوڑ میں دو تین افراد پارٹی پر قابض ہیں ۔ اور وہ من پسند فیصلے کرتے ہیں اور میں ان کے من پسند فیصلوں کو قبول کرنے کیلئے تیار نہیں ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ ناوگئ میں پیش آنے والے واقعہ کے بعد جرگے کے ذریعے پورا مسئلہ میں نے ہی حل کیا تھا ۔ پھر بھی گل ظفر نے میرے اوپر الزامات لگائیں اور مجھے پارٹی سے بغاوت کے جرم کے الزام میں ٹکٹ کے دوڑ سے باہر کردیا۔ انہوں نے کہا کہ انورزیب خان مجھے کہا کہ آپ اپنا کاروبار کرکے ٹکٹ کے اس دوڑ میں حصہ نہ لیں ۔ اختر گل نے کہا کہ ان پارلیمنٹیرینز نے پچھلے دور میں اپنے کرپشن چھپانے کے لئے کسی دوسرے ورکر کو آگے لانا نہیں چاہتے ہیں۔ کیونکہ پھر ان کے سب کرتوت ایکسپوز ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کہ ٹکٹ میرٹ پر نہیں دیا گیا ہے اس لئے میں آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ ضرور لونگا۔ ایک سوال کے جواب میں اخترگل نے کہا کہ ان کا اور ریحان زیب کا مشن ایک ہی ہے ، ہماری ایم این اے مبارک زیب خان کے ساتھ بات چیت ہوچکی ہے عنقریب ان کا نمائندہ میاں حبیب گل میرے حق میں دستبردار ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی مائی کا لعل مجھے پارٹی سے نہیں نکال سکتا کیونکہ میں نے اس پارٹی کیلئے 17 سال قربانیاں دی ہے۔