مسلم لیگ ن اپر چترال کا ہنگامی اجلاس، سیلاب متاثرین کی فوری بحالی کا مطالبہ

Spread the love

پاکستان مسلم لیگ ن اپر چترال کا ہنگامی اجلاس وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف سے سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے فوری اقدامات اٹھانے کا مطالبہ ۔

اپر چترال (نمائندہ نوائے دیر)گزاشتہ روز پاکستان مسلم لیگ ن اپر چترال کے ضلعی کابینہ اور تحصیل صدور کا ہنگامی غیر معمولی اجلاس زیر صدارت سینئر لیگی رہنما حیدر ولی خان لال بونی کے ایک مقامی گیسٹ ہاؤس میں منعقد ہوا ۔اجلاس میں مرکزی جنرل سکرٹری ،سینئر نائب صدور اور تحصیل صدور نے شرکت کی ۔اجلاس میں حالیہ بارشوں کے نتیجے اپر چترال کے مختلف دیہات میں سیلاب کی وجہ سے جانی اور مالی نقصانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کیا گیا ۔خصوصاً تحصیل تورکھو کے پاسماندہ گاوں سوریچ میں سیلاب کی تباہی ،دو قیمتی جانوں کی ضیائع پر افسوس کا اظہار کیا گیا اور مرحومیں کے لیے دعائے معفرت اور مجروحیں کی صحتیابی کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔یاد رہے کہ گاوں سوریچ شدید سیلابی ریلے کی وجہ سے صفحہ ہستی سے مٹ گئی ہے کئی گھرانے مکمل سیلاب برد اور کئی گھر جزوی نقصان ہوکر ناقابل رہائش ہوئے ہیں۔فصلیں،باغات مال مویشی سب سیلاب میں بہ گئے اور لوگ بے یارو مدد گار کھلے اسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں اسی طرح ریشن ،بریپ،خروزگ اور دیزگ کے گاوں شدید متاثر ہیں۔مسلم لیگ ن اپر چترال کے اجلاس میں متفقہ قرار داد کے ذریعے وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف اور وفاقی وزیر و صوبائی صدر ایجینئر امیر مقام سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ مصیبت کی اس گھڑی میں علاقے کے غریب متاثرین کو بے یار و مدد گار نہ چھوڑا جائے ۔توجہ نہ دینے کی صورت میں علاقے میں انسانی المیہ پیدا ہونے کا حدشہ ہے اس لیےمرکزی حکومت سے پرزور اپیل ہے کہ فوری طورپر وفاقی حکومت اپنا نمائندہ اپر چترال بھیج کر حالات کا جائزہ لے اور حقائق سے آگاہی حاصل کرکے ریلیف کے عمل شروع کریں۔اجلاس میں تشویش ظاہر کی گئی کہ دریائی کٹاو کی وجہ سے اپر چترال کو دوسرے علاقوں سے ملانے والی واحد روڈ ریشن میں منقطع ہونے کی وجہ سے اپر چترال شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ علاقے میں غذائی قلت پیدا ہونےکا حدشہ ہے ۔مرکزی حکومت این ایچ اے کو منقطع شدہ روڈ فوری بحال کرانے کا حکم صادر کرے اور متاثرین کی فوری داد رسی کی جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button