
سوات(بیورورپورٹ) تحریک مظلومان ملاکنڈ ڈویژن کے صدر رحیم شاہ اور جنرل سیکرٹری خان زمان نے حکومت سے بندوبست کے نام پر لوگوں کی اراضیات کا تنازعہ فوری حل کرنے کا مطالبہ کر دیا، سوات پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 1980، 86 میں بندوبست کے نام پر پہاڑوں میں رہنے والے زرعی زمینوں پر اباد سادہ لوح لوگوں کی زمینیں بھی بندوبست کے نام پر محکمہ فارسٹ کو منتقل کی گئی ہیں جس کا اس وقت ہمیں علم نہیں تھا 2013 میں پی ٹی آئی کی حکومت میں ڈیمارکیشن کے دوران اس اہم مسئلہ کا علم ہونے پر ہم نے عدالت سے رجوع کیا لیکن تا حال مسئلہ حل نہیں ہو رہا ہے، انہوں نے کہا کہ 20 مئی 2017 میں اسمبلی کے فلور پر ایک قرارداد بھی اس حوالے سے منظور کی گئی ہے لیکن مسئلہ حل ہونے کی بجائے جوں کا تو ہے، انہوں نے کہا کہ ہم ان زمینوں پر اباؤ اجداد کے وقت سے اباد ہیں لہذا ہم سے ظلم کا یہ سلسلہ فوری طور پر بند کیا جائے بصورت دیگر ہم اس کے خلاف کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے تحریک مظلومان کے لیگل ایڈوائزر نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2023 کے الیکشن میں کامیاب ہونے والے ممبران اسمبلی نے بھی یہ مسئلہ اسمبلی کے فلور پر حل کرنے کے وعدے کیے تھے جسے پورا کرنے میں وہ سب اب ناکام دکھائی دے رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اس مسئلہ کا واحد حل یہ ہے کہ صوبائی حکومت متاثرہ افراد کی دادرسی کے لیے فوری طور پر قانون سازی کرے کیونکہ یہ مسئلہ نہ سول کورٹ کا ہے اور نہ ہائی کورٹ و سپریم کورٹ کے قوانین میں اس کے لیے کوئی حل موجود ہے، متاثرین نے اس موقع پر دو ٹوک الفاظ میں واضح کیا کہ اگر یہ مسئلہ حل کرنے کیلئے حکومت اور متعلقہ ذمہ داروں نہ اقدامات نہیں اُٹھائے تو پھر ہم احتجاج کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کریں گے اور مقصد حل ہونے تک کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا.