
پشاور: دنیا بھر میں فلاحی، بحالی اور امدادی سرگرمیوں میں مصروف عمل بین الاقوامی این جی او ہیلپنگ ہینڈ فار ریلیف اینڈ ڈویلپمنٹ یو ایس کے دورہ پاکستان پر آئے ڈائریکٹر پروگرامز عرفان خورشید کی سربراہی میں تنظیم کے پاکستانی و علاقائی نمائندوں پر مشتمل ٹیم نے پیراپلیجک سنٹر پشاور کا خیر سگالی دورہ کیا اور حرام مغز کی ہڈی کی چوٹ و امراض میں مبتلا افراد باہم معذوری کی جسمانی بحالی کے اس منفرد قومی ادارے کی کارکردگی کو متاثر کن قرار دیا۔ انہوں نے کافی مالی مشکلات کا سامنا ہونے کے باوجود کلب فٹ، پولیو و آٹزم سے متاثرہ بچوں کے موثر علاج پر بھی ادارے کا کردار مثالی قرار دیا۔ سنٹر کے چیف ایگزیکٹیو ڈاکٹر سید محمد الیاس نے اپنے ادارے کی کارکردگی، ضروریات اور آئندہ لائحہ عمل پر روشنی ڈالی اور یہ بھی بتایا کہ پاکستان میں مختلف حادثات میں جسمانی معذوری اڑھائی کروڑ تک پہنچ چکی ہے جس کیلئے پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں ہنگامی بنیادوں پر پیراپلیجک سنٹر کی طرز پر بحالی مراکز کا قیام ضروری ہے اور اس مشن کی تکمیل میں عالمی اداروں کا تعاون بھی شامل ہونا چاہئے۔ انہوں نے بتایا کہ پیراپلیجک سنٹر میں افراد باہم معذوری کی بھاری بھر کم دواؤں کے بغیر بحالی اور انہیں کسٹمائزڈ وہیل چیئرز و دیگر سہاراجات فراہم کئے جاتے ہیں تاہم شدید مالی مسائل کے باعث اب ہسپتال میں بستروں کی تعداد محدود کرنی پڑی جس میں امدادی اداروں اور مخیر شہریوں کا تعاون از حد ضروری ہے۔ ہیلپنگ ہینڈ کے مرکزی عہدیدار نے ڈاکٹر سید محمد الیاس کی مخلصانہ کاوشوں کو سراہتے ہوئے اعتراف کیا کہ پاکستان میں ہیلپنگ ہینڈ کی سرگرمیوں کی شروعات بالخصوص چند عشرے قبل پاکستان میں تباہ کن زلزلے اور سیلابوں میں ہنگامی امدادی سرگرمیوں اور جسمانی معذور ہونے والوں کی بحالی میں ان کا کردار قومی تاریخ کا حصہ بن چکا ہے۔ انہوں نے
ادارے کو اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ ہیلپنگ ہینڈ کے پاکستان میں مینجر آپریشنز ساجد علی، صوبائی مینجر امین اللہ، پیراپلیجک سنٹر کے ڈائریکٹر ری ہیب ڈاکٹر عامر زیب اور افراد باہم معذوری کی فلاحی این جی او فرینڈز آف پیراپلیجکس کے وائس چیئرمین احسان اللہ دانش بھی اس موقع پر موجود تھے۔