انجینئر ظریف خان کا جیو ٹیکنیکل انجینئرنگ میں کامیاب تھیسس دفاع

Spread the love

ڈائریکٹر ورکس، زرعی یونیورسٹی پشاور انجینئر ظریف خان نے پروفیسر ڈاکٹر بخت زمین کے زیرنگرانی سیکاز یونیورسٹی آف آئی ٹی اینڈ ایمرجنگ سائنسز پشاور سے جیو ٹیکنیکل انجینئرنگ میں اپنا دوسرا ماسٹر مکمل کیا۔

ان کی تحقیق کا عنوان
"The Settlement Analysis and Seismic Retrofitting of Existing Buildings in Peshawar Pakistan”۔
تھا۔
یہ مطالعہ پشاور خیبر پختونخواہ پاکستان میں چار منزلہ کنکریٹ کی دو عمارتوں کی تحقیقات سے متعلق تھا۔ محقق انجینئر ظریف خان نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ پاکستان دنیا میں زلزلے کے لحاظ زیادہ رجحان والے خطے میں واقع ہے اور زلزلے سے تباہ ہونے والی عمارتوں کو انتہائی کم اقتصادی اور آسان طریقے سے بآسانی بحال اور مضبوط کیا جا سکتا ہے۔ اس تحقیق میں یہ بھی نتیجہ اخذ کیا گیا کہ پاکستان میں زیادہ تر عمارتوں کو پروفیشنل انجینئرز نے صحیح طریقے سے بلڈنگ کوڈ آف پاکستان کے مطابق ڈیزائن نہیں کیا ہے۔ انہوں نے تمام موجودہ اینٹ اور کنکریٹ کی عمارتوں کا جائزہ ( Assessment) کی سفارش کی جو بلڈنگ کوڈ آف پاکستان کے مطابق ڈیزائن اور تعمیر نہیں کی گئی ہیں۔ مطالعہ کے مطابق، مستقبل کے خطرے میں کمی کے لئے کم توانائی اور کمزور عمارتوں کو مقامی طور پر دستیاب مواد کے ساتھ مناسب طریقوں سے دوبارہ مضبوط کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے مزید یہ نتیجہ اخذ کیا کہ تباہ شدہ اور کمزور عمارتوں کی ساختی صلاحیت کو ‘سیسمک ریٹروفٹنگ (Seismic Retrofitting ) کے ذریعے 250 فیصد تک بڑھایا جا سکتا ہے۔ انجینئر ظریف خان پہلے یو ای ٹی پشاور سے سٹرکچرل انجینئرنگ میں اپنا پہلا ماسٹر مکمل کر چکے ہیں۔ انہوں نے ملٹی نیشنل اداروں میں کام کیا ہے اور کئی میگا پروجیکٹس مکمل کئے ہیں۔
زرعی یونیورسٹی پشاور کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جہاں بخت اور یونیورسٹی کے ملازمین نے سپروائزر پروفیسر ڈاکٹر بخت زمین اور اسکالر انجینئر ظریف خان کو مبارکباد دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہا کہ انجینئر ظریف خان کی تحقیق انجینئرنگ کے شعبے میں سنگ میل ثابت ہوگی اور وہ زرعی یونیورسٹی کی بہتری کے لئے مزید کام کریں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button