ذہنی امراض میں بے تحاشہ اضافہ، ہر تیسرا فرد متاثر، بروقت علاج کی ضرورت: ماہرین

Spread the love

سوات (بیورورپورٹ) ذہنی امراض کے ماہرین نے کہاہے کہ موجودہ حالات کے پیش نظر ذہنی امراض بے تحاشہ بڑھ گئے ہیں، بر وقت علاج نہ ہونے کی وجہ سے ذہنی امراض کے مریضوں میں اضافہ ہورہا ہے، ہر تیسرا فرد ذہنی مرض کا شکار ہے جو علاج کرنے میں عار محسوس کرتا ہے۔
۔ان خیالات کا اظہار سائیکاٹرسٹ ایسو سی ایشن کے صوبائی صدر ڈاکٹر نظام علی نے ذہنی امراض کے عالمی دن کے موقع پر سوات پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ڈاکٹر حیدرعلی اور دیگر ماہرین بھی موجودتھے، انہوں نے کہا کہ ذہنی امراض کے علاج پر نہ صرف 10 اکتوبر بلکہ پورا سال توجہ دینی چاہئے، کیونکہ امیر وغریب، بچے، مرد اور خواتین سمیت ہر عمر کے لوگ ذہنی امراض کا شکار ہیں جس کا بروقت علاج ضرور ی ہے، انہوں نے کہا کہ موبائل کا غلط استعمال بھی ذہنی امراض کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، ذہنی امراض کی وجہ سے لوگ خود کشیوں پر مجبور ہورہے ہیں، ذہنی امراض کے بروقت علاج اور روک تھام کے لئے علمائے کرام بھی اہم کردار ادا کرسکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ذہنی امراض کو نظر انداز کرنے کی بجائے اس مرض پر قابوپانے کیلئے بروقت علاج پر توجہ دینے کی ضرورت ہے جس کیلئے معاشرے کے ہر فرد کو کرادار ادا کرنا چاہیے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button