
ضلع باجوڑ کاخیبر پختونخوا میں ضم ہونے کے بعد پہلا کامیاب کیس، بیٹیوں کے جائیداد کے حقوق کی فتح۔ ایک معروف صحافی عبداللہ جان نے اپنی والدہ کے جائیداد کے حق کے لئے چھ سال تک قانونی جنگ لڑی۔ یہ کیس نہ صرف ان کی والدہ کے لئے بلکہ پورے معاشرے کے لئے ایک مثال بن گیا۔ ان کی والدہ نے اپنے والد کی جائیداد میں اپنے حق کے لئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا اور ثابت کیا کہ بیٹیاں بھی جائیداد میں برابر کی حقدار ہوتی ہیں۔وکیل ثمین اللہ کی محنت اور قانونی مہارت نے اس کیس کو کامیابی سے ہمکنار کیا۔ یہ باجوڑ کے ضم ہونے کے بعد پہلا کیس تھا جس میں بیٹی کو جائیداد میں اس کا حق ملا۔ اس کامیابی نے نہ صرف عبداللہ جان کی والدہ کو ان کا حق دلایا بلکہ معاشرے میں ایک مثبت تبدیلی کی بنیاد بھی رکھی۔یہ کیس اس بات کی یاد دہانی ہے کہ قانونی نظام میں انصاف کے لئے لڑنا ممکن ہے اور یہ کہ معاشرتی تبدیلی کے لئے ہر فرد کا کردار اہم ہوتا ہے۔ عبداللہ جان کی والدہ کی یہ کامیابی دیگر خواتین کے لئے بھی امید کی کرن ہے کہ وہ اپنے حقوق کے لئے آواز اٹھا سکتی ہیں اور کامیابی حاصل کر سکتی ہیں۔