
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اج کل سوشل میڈیا پر ڈولفن ایان پر ظلم اور بربریت کا قصہ وائرل ھے ڈولفن ایان خود بھی اپنے اوپر ھونے والے ظلم کا دکھڑا سناتے سوشل میڈیا پر دکھائی دیتا ھے۔۔۔ اندرونی کہانی کا تو مجھے علم نہیں ھے البتہ ظاھری اقدام کو میں ظلم کہہ سکتا ھوں۔۔۔سناھے ڈولفن کو ننگا کرنے اور ویڈیو میڈیا پر اپ لوڈ کرنے والوں کے خلاف ایف ائی ار کٹ گیاھے ۔۔۔انصاف ڈولفن کو ملے گا یا نہیں یہ کہنا قبل ازوقت ھے۔۔۔میں تو کہتا ھوں کہ ڈولفن کو انصاف ملنا چاہیئے جب قانون حرکت میں ھوں تو جرائم کے واقعات کم رونما ھوتے ھیں۔۔قانون ڈھیلا ھوں تو جرائم کی واقعات پے درپے نمودار ھوتے ھیں۔۔۔بد قسمتی سے ھمارے ملک میں جرائم پیشہ عناصر کے دوست اور سپوٹر بہت ھوتے ھیں۔۔۔جرائم پیشہ عناصر کو قانون کی شکنجے سے بچانے کی کوشش کرتے ھیں اور یہی وجہ ھے کہ ھمارا معاشرہ مجرموں کا پولٹری فارم بنتا جارھاھے۔۔قانون کی بالادستی کی بجائے بالا دستیوں کا قانون ھے۔۔شریف شہریوں کے زبانیں ڈر کے مارے گنگ ھے۔۔۔مجرم۔۔لچ لفنگ دندناتے پھرتے ھیں۔۔۔اس ملک میں روزانہ ڈولفن ایان جیسے مظلوموں کے واقعات رونما ھوتے ھیں ۔۔قتل کئے جاتے ھیں۔۔اغواء ھوتے ھیں۔۔لیکن چند دن وقتی مزمتوں کی گہماگہمی کے بعد معاملہ دفن ھوتاھے۔۔بڑے شہروں میں اس قسم کے واقعات زیادہ رونما ھوتے ھیں۔۔شریف شہریوں کی زندگی اجیرن ھے۔۔چھوٹے چھوٹے بچوں کو قتل کرنے کے واقعات ھم دیکھتے چلے ارھے ھیں۔۔۔اور ان سب برے اور سماج دشمن عناصر واقعات کا اصل وجہ قانون کا ڈھیلا پن ھے۔۔۔سہ جرندہ پسہ او سہ دانے لمدی۔۔۔کے مصداق قانون کی ڈھیلا پن کے ساتھ ساتھ عوام بھی اپنی ذمہ داریوں کونہیں نبھاتے۔۔۔ھمارے معاشرے میں بدمعاش۔۔بدکردار اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کوئی بولتا نہیں۔۔ان سے نفرت کی بجائے ان سے دوستی پر فخر کیا جاتا ھے۔۔۔بڑے لوگ بدمعاش اور جرائم پیشہ افراد پالتے ھیں۔۔۔اور اس کے علاوہ بنیادی بات ھمارے اعمال ھے۔۔۔اور ھمارے اعمال کے مطابق ھم پر حکمران مسلط کیا گیا ھے ۔۔۔ایک اجرتی (ٹاگٹ کلر) سے پوچھا گیا کہ یہ کام کیوں کرتے ھوں یہ ظلم ھے۔۔۔اجرتی کا جواب تھا۔۔۔کیا کرے روزی روٹی کی بات ھے۔۔۔۔ایک شرابی کوکہاگیا۔۔یہ مت پیو یہ گناہ ھے۔۔۔اس نے کہا۔۔۔غم غلط کرنے کی خاطر پی رھا ھوں۔۔۔ایک مالدار شخص نے کہا کہ غریبوں کے ساتھ زیادہ تعاون ھمدردی نہیں کرنا چاہئے پھر یہ نہ سلام کرے گا اور نہ دسترس میں ائے گا۔۔۔اس قسم کے سوچ اور اعمال بد نے ھمارا معاشرہ جہنم جیسا کردیا ھے جس میں ھر کوئی کسی نہ کسی تکلیف میں مبتلا ھے۔۔۔۔۔۔ڈولفن ایان اور ڈولفن جیسے دوسرے ھیں ان کی خدمت میں گزارش ھے کہ۔۔۔اللہ کی مان اور اللہ سے مانگ۔۔۔کے فارمولے پر عمل پیرا ھوجائے۔۔۔اللہ ھر قسم افات، مشکلات اور ظلم وبربریت سے محفوظ رکھے گا۔۔۔۔۔ (شعر) وہ ایک سجدہ جسے تم گراں سمجھتا ھے۔۔۔۔ھزار سجدوں سے دیتاھے ادمی کو نجات۔۔۔۔ایک اللہ کے ھوجائے۔۔ھر در پر ذلالت وضلالت کی سجدوں سے اللہ بجائے گا۔۔۔یہ ملک ۔۔۔مسلمانوں کا ملک ھے اور اس میں ھر ایک کو پورا مسلمان بن کر رھنا ھوگا تب زندگی کا مزا ھوگا۔۔۔ڈولفن ایان یا کوئی اور ھوں جو ظلم و نا انصافی کے شکار ھیں۔۔۔ھماری ھمدردیاں ان کے ساتھ ھے۔۔۔اللہ کرے کہ ڈولفن کو انصاف مل جائے۔۔۔سب کو انصاف مل جائے۔۔امن اور انصاف ھر ذی روح کا بنیادی تقاضا ھے۔۔۔