پشاور(سٹاف رپورٹر ) امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ ہماری بد قسمتی ہے کہ ہمارے حکمران منافق ہیں، اسلام کے نام پر بنی مملکت میں اسلام اور اسلامی نظام کے راستے کی سب سے بڑی رکاؤٹ ہمارے حکمران ہیں۔ حکمران ہم پر باطل نظام کو جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ دوسری شادی کے لیے پہلی بیوی سے اجازت لینے کا فیصلہ قرآن و سنت کے خلاف ہے۔ ہماری عدالتیں اور پارلیمنٹ فیصلوں اور قانون سازی میں قرآن و سنت کو مقدم نہیں رکھتیں۔ جمعیت طلبہ عربیہ اتحاد امت کے لیے کردار ادا کرے۔ امت مسلمہ کو اس وقت اتحاد و اتفاق کی ضرورت ہے اور یہ کام مدارس کے طلباء بہترین انداز میں کر سکتے ہیں۔ مدارس دینیہ اسلام کے قلعے ہیں، ان کی خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نشتر ہال پشاور میں جمعیت طلبہ عربیہ کے زیر اہتمام اتحاد طلبہ مدارس کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کنونشن میں جماعت اسلامی خیبرپختونخوا کے قائم مقام سیکرٹری جنرل مولانا ہدایت اللہ، جمعیت طلبہ عربیہ پاکستان کے منتظمِ اعلیٰ مولانا محمد افضل، چیف خطیب مولانا طیب قریشی اور منتظم صوبہ نعمان مسرور نے بھی خطاب کیا۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا کہ اس وقت فلسطین کا مسئلہ نہایت اہم ہے، گزشتہ ایک سال سے غزہ میں خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے لیکن مسلمان حکمران اور مغربی ممالک کے حکمران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ اسرائیل نے غزہ کے بعد لبنان پر بمباری کی اور ایران کو بھی نشانہ بنایا لیکن مسلم حکمران ٹس سے مس نہیں ہوئے۔ اسرائیل غزہ اور لبنان کے بعد دوسرے مسلم ممالک پر بھی چڑھائی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو خوابِ غفلت سے بیدار ہونا ہوگا۔ اسرائیل کو لگام ڈالنی ہوگی، اور مظلوم فلسطینیوں کو اسرائیل سے آزادی دلوانی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت طلبہ عربیہ کو دنیا میں ظلم و جبر کے نظام کو بدل کر قرآن و سنت کا نظام لانے کی جدوجہد کرنی ہے۔ دنیا کا نظام ظالموں سے اور پاکستان کا نظام منافقین سے لے کر صالحین کے حوالے کرنی کی جدوجہد اور کوشش کرنی ہے۔