جماعت اسلامی کا باجوڑ میں محمد حمید صوفی کے قتل کے خلاف 17 نومبر کو احتجاج کا اعلان

Spread the love

لوئیر دیر) جماعت اسلامی خیبر پختون خوا شمالی کے امیر اور سابق سینئر صوبائی وزیر عنایت اللہ نے جامعت اسلامی ضلع باجوڑ کے جنرل سیکرٹری محمد حمید صوفی کی بہیمانہ قتل کو حکومت کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کل اتوار کو تمام اضلاع کے ہیڈ کوارٹر میں احتجاج ریکارڈ کرنے کا اعلان کردیا جبکہ قاتلوں کی عدم گرفتاری کی صورت میں مزاحمتی تحریک چلانے کا فیصلہ اس حوالے سے ڈسٹرکٹ پریس کلب میں جماعت اسلامی کے ضلعی امیر مولا نا اسد اللہ جنرل سیکرٹری انجینئر یعقوب الرحمن تحصیل امراء ملک شیر بہادر خان اور عمران الدین ایڈ وکیٹ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ اس وقت صوبہ خیبر پختون خوا میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں حکومت کی رٹ نہ ہونے کی وجہ عوام میں سخت تشویش ہے انھوں نے کہاکہ جنوبی اضلاع میں آمن وامان کی اتنی خراب صورتحال ہے کہ شام کے بعد کوئی بھی فرد گھر سے نہیں نکل سکتا عنایت اللہ کا کہناتھا کہ ایک منظم سازش کے تحت اب ملاکنڈ ڈویژن کی پرآمن ماحول کو خراب کرنے پر تلی ہوئی ہے،انھوں نے کہاکہ جماعت اسلامی باجوڑ میں ایک اہم ذمہ دار کی ٹارکٹ کلنگ اس بات کی غمازی کرتا ہے ایک منظم سازش کے تحت ایک بار پھر بین الاقوامی جنگ کیلئے راہ ہموار کی جارہی ہے اس سے قبل جنوبی اضلاع میں لائن فورسز ایجنسیوں کی رٹ عملا ختم ہوچکی ہے اور ایسا لگتا ہے باجوڑ سے اس بد امنی کا آغاز کیا جارہاہے جبکہ حیران کن بات یہ ہے کہ صوبہ پنچاب کے اندر دہشت گر د داخل ہو جاتاہے تو میانوالی اور لکی مروت کے سرحد پر ان دہشت گردوں کو قتل کیا جاتاہے جبکہ ہمارے یہاں کے پلان کے تحت ایسے جگہوں پر کام ہورہاہے جو پختون بیلٹ ہے جو افغانستان سے سے ملے ہوئے ہیں ملاکنڈ ڈویژن اور جنوبی اضلاع ایک بار پھر بدامنی کے شکار ہے اور ہم گذشتہ 25 سالوں سے یہ بدامنی بھگت رہے ہیں اور لگتا یہ ہے یہاں کے لوگوں کے کاروبار کو تباہ کیا جائے جماعت اسلامی بدامنی میں اضافہ کوحکومت ذمہ دار سمجھتے ہیں حکومت عوام سے ٹیکس لاتی ہے تو پھر عوام کی جان ومال کی حفاظت میں کیوں ناکام نظر آرہے ہیں عنایت اللہ خان نے اعلان کیا کہ باجوڑ میں جماعت اسلامی کے ذمہ دار کی بہیمانہ قتل کے خلاف 17نومبر کو تمام اضلاع ہیڈ کوارٹر میں بھر پور احتجاجی مظاہرے کیے جائے گے اور اگر قاتلوں کی گرفتاری میں نہیں لائی گئی تو مزاحمتی تحریک چلائے گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button