
پشاور: (خلیل خان سے )ڈپٹی سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی ثریا بی بی سے ایس ایس ڈی او (sustainable social development organization)پاکستان کے وفد کی ملاقات. ایس ایس ڈی او معاشرے میں مختلف فلاحی و آگاہی منصوبوں پر کام کرچکا ہے. ورکنگ وومن کو انکے متعلقہ شعبوں میں تربیت فراہم کرنا اور اس حوالے سے آگاہی پروگرام ترتیب دینے کے علاوہ خواتین کو مختلف سرکاری اداروں بشمول محکمہ پولیس میں انکا کوٹہ بڑھانے اور خواتین کو برابر حصہ دلوانے میں اپنی خدمات پیش کررہا ہے. ڈپٹی سپیکر ثریا بی بی نے وفد کو اسمبلی میں خوش آمدید کہا اور خواتین کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے حوالے سے مختلف پراجکٹس کی تعریف کی. ڈپٹی سپیکر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہمارے معاشرے میں خواتین کے ساتھ مختلف شعبوں میں جو غیر منصفانہ رویہ اپنایا جاتا ہے ،اس قسم کی تنظیموں کی جاری آگاہی و تربیتی پروگرامز کی نسبت اس میں نہ صرف کمی آئیگی بلکہ پڑھی لکھی خواتین کو باوقار انداز میں کام کرنے کے مواقع فراہم ہونگے. ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ محکمہ پولیس میں خواتین کا کوٹا مزید بڑھانا ہوگا. انہوں نے اس ضمن میں صوبائی اسمبلی کی جانب سے ہر ممکن مدد فراہم کرنے اور ضروری قانون سازی کرنے کے حوالے سے اپنی ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا. انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی اسمبلی کی وومن پارلیمانی کاکس کو مزید فعال بنانے کی ضرورت ہے. خواتین ممبران اسمبلی کے لیے تربیتی ورکشاپس و دیگر آگاہی پروگرام رکھنا وقت کی اہم ضرورت ہے. انہوں نے پولیس میں خواتین کا کوٹہ بڑھانے کے حوالے سے کہا کہ اس ضمن میں اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ مکمل طور پر تعاون کریگی. وفد نے ڈپٹی سپیکر کوبونی ضلع اپر چترال میں جاری پراجیکٹ کے حوالے سے تفصیلا” بریف کیا، جس پر ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ چترال میں لوکل سپورٹ آرگنائزیشنزLSO اور دیگر مقامی این جی اوز کو بھی شامل کیا جائے, چونکہ وہ اس علاقے کے مسائل اور لوگوں سے بخوبی واقف ہوتے ہیں. انہوں نے وفد کو کہا کہ ضلع چترال سمیت صوبے کے ضم اضلاع کے ہونہار مگر ضرورت مند طلباء و طالبات کے لیے سکالرشپ پروگرام کا اجراء ایک اہم اقدام ہوگا، اس لئے ایس ایس ڈی او اس قسم کے پروگرام پر بھی کام کرے, اس سے نہ صرف چترال بلکہ دیگر پسماندہ اضلاع کے طلباء و طالبات کی حوصلہ افزائی ہوگی اور انکو بہتر تعلیمی سہولیات میسر ہوسکینگی۔